ریاض(نمائندہ خصوصی)سعودی عرب نے حال ہی میں جعلی حج مہمات کے خطرے سے آگاہی کے لیے ایک بین الاقوامی مہم شروع کردی تھی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس کا انکشاف وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے رواں سال حج امور سے متعلق پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ کانفرنس میں سعودی عرب کی جانب سے جعلی حج مہموں کی شدت کو کم کرنے کے لیے یا کم از کم کچھ عرب ملکوں میں جعلی حج کو فروغ دینے والی ایجنسیوں کے پھیلا کو کم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ جعلی جح اشتہارات چلا کر لوگوں کو دھوکہ دینے اور گمراہ کرنے والے لوگوں کو محدود کیا گیا ہے۔
واضح رہے ہمیشہ حج سیزن آتے ہی اندرون ملک ہو یا بیرون ملک کچھ لوگ یہ جعلی مہمیں چلا کر لوگوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہیں۔ مناسک حج ادا کرنے کے لیے تڑپنے والے افراد ایسے لوگوں کی باتوں میں آکر پھنس جاتے ہیں۔ گمراہ کن اشتہارات کے تناظر میں جعلی حج مہمات میں خاص دھوکہ دہی کے طریقے ظاہر ہوتے ہیں۔ دھوکہ باز آن لائن یا سوشل میڈیا پر اشتہارات شائع کرتے اور کم قیمتوں پر حج مہم کی تشہیر کرتے ہیں ۔ اپنے اشتہارات میں وہ فتنہ انگیز وعدے کرتے۔ مثال کے طور پر مناسب رہائش فراہم کرنے ، فوری ویزوں کا اجرا کے دعوے کئے جاتے ہیں۔
جعلسازوں کی جانب سے منظور شدہ حج اور عمرہ دفاتر کی ویب سائٹس کی نقل کی جاتی ہے۔ حج ادا کرنے کے خواہاں افراد کا ذاتی ڈیٹا ، بینک نمبر اور دیگر اہم معلومات لے لی جاتی ہیں۔سعودی پبلک سکیورٹی نے شہریوں اور رہائشیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ سوشل میڈیا سائٹس پر دوسروں کی جانب سے حج کرنے، ضیوف الرحمان کے لیے قربانیاں محفوظ کرنے اور تقسیم کرنے، حج کے کڑے فروخت کرنے، نقل و حمل کے ذرائع کو محفوظ بنانے اور دیگر گمراہ کن اشتہارات کا جواب ہر گز نہ دیں۔
دوسری جانب پبلک سیکیورٹی نے حج کے لیے سرکاری اجازت نامے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بغیر اجازت حج کرنے والوں کو 10 ہزار ریال تک جرمانہ کیا جائے گا۔