روسی اور امریکی صدور

روسی اور امریکی صدورمیں لفظی جنگ چھڑ گئی

واشنگٹن،ماسکو(نمائندہ خصوصی)چند روز قبل یوکرین کو روس میں امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دینے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے دارالحکومت ماسکو یا کریملن پر ایک مرتبہ پھر کڑی تنقید کی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادایر کے مطابق روسی صدر پوتین کے بیانات، کہ روسی سرزمین پر حملے کرنے کے لیے یوکرین کو اعلی درستی والے ہتھیار فراہم کرنا اس جنگ میں براہ راست شرکت ہے، کے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر بائیڈن نے جواب دیا کہ پوتین بدتمیز اور ڈکٹیٹر ہے۔

بائیڈن نے انٹرویو میں مزید کہا کہ میں پوتین کو 40 سال سے زیادہ عرصے سے جانتا ہوں، وہ 40 سال سے میرے لیے پریشان کن ہے، وہ ایک آمر ہے۔ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے کہ جب تک جنگ جاری رہے تو وہ اپنے ملک کو ساتھ رکھے۔ادھرکریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے امریکی صدر جو بائیڈن کے روسی صدر پوتین کے خلاف جارحانہ بیانات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے الفاظ صرف ان کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

دمتری پیسکوف نے مزید کہا کہ پوتین بدتمیزی کا جواب نہیں دیتے ہیں۔ پیسکوف نے العربیہ اور الحدث کو اپنے بیانات میں مزید کہا کہ پوتین اس قسم کی گستاخی کا جواب نہیں دیتے اور وہ ایسا نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں