عمر ایوب

حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہماری طرف سے بھی اعلان جنگ ہے،عمرایوب

اسلام آ باد (نمائندہ خصوصی ) پی ٹی آئی رہنماعمر ایوب نے کہا ہے کہ،حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہماری طرف سے بھی اعلان جنگ ہے، ملک میں اصلاحات ایک ہی شخص لا سکتا ہے اور وہ ہے قیدی نمبر 804، موجودہ حکمران سنجیدہ ہی نہیں ہیں قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہےبجٹ دستاویز کہاں ہیں جس پر وزیر اعظم کے دستخط ہوتے ہیں؟ بجٹ صرف ڈرامہ بازی ہے اور کچھ نہیں، موجودہ حکمران اخلاقی دیوالیہ پن کا شکارہیں یہ ریفارمز کر ہی نہیں سکتے۔ا نہوں نے کہا کہ بجٹ تقریر سے پہلے پورا پلندہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کیا جاتا ہے لیکن بجٹ تقریر کی کاپی کے علاوہ کوئی دستاویز اسمبلی میں پیش نہیں کی گئی، کسی بھی معاملے کو اسمبلی کمیٹی میں پیش ہی نہیں کیا جاتا۔

ایوان کی کمیٹیاں ہوتی ہے موجودہ حکومت نے ابھی تک کمیٹیاں بنائی ہی نہیں، بجٹ میں حکومت نے مختص کئے 9 ہزار 750 ارب روپے ریونیو بچ جائیں گے۔حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہماری طرف سے بھی اعلان جنگ ہے۔ ہم تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ ہے جس کی محمود اچکزئی سربراہی کر رہے ہیں۔بامقصد مذاکرات اس وقت ہوں گے جب سیاسی اسیران کی رہائی ہوگی۔حکومت مذاکرات نہیں چاہتی تو پھر ہم دما دم مست قلندر کریں گے۔ ہم تحریک بھی چلائیں گے اور سڑکوں پر بھی نکلیں گے۔

مولانا فضل الرحمان بھی واضح کہتے ہیں کہ آئین وقانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کئی گھنٹے جیل کے باہر بیٹھے رہتے ہیں اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے نہیں دیا جاتا۔ بانی پی ٹی آئی فیملی یا وکلا سے ملتے ہیں تو پولیس والے آ جاتے ہیں۔عمر ایوب نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے سیل کی تصاویر جاری کیں جبکہ انہیں ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے جہاں ان کو ایک قیدی کھانا بنا کر دیتا ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف کیلئے جیل میں گھر سے کھانے آتے تھے۔ان سے ایک دن میں 60، 60 لوگ ملنے آتے تھے اور ان کیلئے جیل میں بوفے لگتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں