چاہت فتح علی خان

چاہت فتح علی خان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی کے بعد قومی ٹیم کی کوچنگ کیلئے اپنی خدمات پیش کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی

لندن (نمائندہ خصوصی)پاکستانی نژاد گلوکار چاہت فتح علی خان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی کے بعد قومی ٹیم کی کوچنگ کیلئے اپنی خدمات پیش کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ایک انٹرویومیں چاہت فتح علی خان نے کہاکہ جب میں لندن کے اسکول کی ٹیم کاکپتان تھا تو عاقب جاوید کے والدمرحوم انہیں میرے پاس لائے اور کہا یہ میرا بیٹا ہے ان کا ٹرائل لے لیں، تو میں نے ان کا ٹرائل لیا اور انہیں اسکول کی ٹیم میں رکھا۔

قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس کے لندن کے فلیٹ میں ساتھ رہنے کے حوالے سے چاہت فتح علی خان نے بتایا کہ عمران خان نے وقار یونس، عاقب جاوید، مشتاق احمد اور سعید انور سے کہا کہ آپ لوگوں نے جا کر فلاں فلاں ٹیموں کے لیے ٹرائل دینے ہیں تو یہ کھلاڑی جب ٹرائل دینے کے لیے آئے تومیرے پاس ہی رہے اور جس جس کا کانٹریکٹ ہوتا گیا وہ جاتا رہا۔انہوں نے بتایا کہ وقار یونس میرے ساتھ ساڑھے تین ماہ رہے اور پھر ان کا سرے کائونٹی کے ساتھ معاہدہ ہو گیا تو پھر اس کے بعدوہ اپنے فلیٹ میں چلے گئے۔

چاہت فتح علی خان نے کہاکہ سارے کھلاڑی ہمارے بھائی ہیں اور ہمارے ساتھ پریکٹس کرتے رہے ہیں، مشتاق احمد سے تو حالیہ دورہ پاکستان میں ملاقات ہوئی تھی لیکن وقار یونس سے کوئی رابطہ نہیں ہے کیونکہ ان کی زندگی بہت مصروف ہو گئی ہے۔پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سے متعلق سوال پر چاہت فتح علی خان نے کہاکہ میں کافی عرصے سے سن رہا ہوں کہ پاکستانی ٹیم کے دو کوچ ہیں، چار کوچ ہیں پانچ کوچ ہیں، کوچ ایک ہی اچھا ہوتا ہے اسے پتہ ہوتا ہے کہ کھلاڑیوں سے کیسے کام لینا ہے، میں ایک ہی کوچ ہوں گا مجھے کوئی بولنگ کوچ نہیں چاہیے، نا بیٹنگ کوچ چاہیے اور فیلڈنگ کوچ چاہیے، میں ٹیم کے لیے حاضر ہوں آپ کو صرف ایک ہی کوچ کی تنخواہ دینی پڑے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں