دفترخارجہ

امریکی قرارداد پاکستان کے معاملات میں مداخلت ہے، قابل قبول نہیں، دفترخارجہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) دفترخارجہ نے کہا ہے کہ امریکی قرارداد پاکستان کے معاملات میں مداخلت ہے جو قابل قبول نہیں،امریکی کانگرس کو پاک امریکا تعلقات میں مضبوطی کے لیے کام کرنا چاہیے، پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی اعتماد اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر تعلقات رکھنا چاہتا ہے،پاکستان غزہ سے اسرائیلی فورسز کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتا ہے۔ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ریاست ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد پاکستان کے معاملات میں مداخلت ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے امریکی کانگریس نے زمینی حقائق کو جانے بغیر قرارداد منظور کی۔ امریکا سے ہمارے بہترین دو طرفہ تعلقات ہیں۔

ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں دخل نہ دینے کی پالیسی پر کاربند رہا جائے تو تعلقات بہتر رہتے ہیں۔ امریکی کانگریس کو پاک امریکا تعلقات کی مضبوطی کے لیے کام کرنا چاہئیے۔ امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے قرارداد پاکستان کے داخلی امور میں غیر ضروری مداخلت ہے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات باہمی اعتماد اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر رکھنا چاہتا ہے۔ دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان غزہ سے اسرائیلی فورسز کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتا ہے۔ فلسطین پر اقوام متحدہ کی انکوائری رپورٹ میں نہتے فلسطینوں کے قتل کے حوالے سے حیران کن انکشافات کیےگئے ہیں

۔ وقت ہے کہ غزہ میں ہونے والے مظالم کو روکا جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ حکومت نے رضوان سعید کو واشنگٹن میں نیا سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عاصم افتخار کو نیویارک اقوام متحدہ میں پاکستان کا ایڈیشنل مستقل مندوب تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، عاصم افتخار مناسب وقت پر مستقل مندوب کا عہدہ سنبھالیں گے، تقرریوں کا اعلان معمول کے مطابق ہے، تعیناتیاں متعدد ہفتوں سے زیر غور تھیں۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کو بھارتی مقبوضہ کشمیر میں عوام کے جمہوری حقوق کی عدم فراہمی پر تشویش ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند ہونا چاہیے، پاکستان کشمیریوں کی ہر طرح سے حمایت جاری رکھے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان یقینی بنائےکہ وہ اپنی سرزمین کسی کو استعمال کرنےکی اجازت نہیں دے گا۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور سویڈن کے درمیان اٹھارہویں اسٹریٹیجک مذاکرات 26 جون کو ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں