بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے لاوس کے شہر وینٹیانے میں فلپائن کے وزیر خارجہ اینریک آسٹریا منارو سے ملاقات کی۔ہفتہ کے روز وانگ ای نے کہا کہ اچھی ہمسائیگی ، دوستی، باہمی فائدہ مند تعاون اور مشترکہ ترقی دونوں ممالک کے بنیادی مفاد میں ہے۔
حالیہ برسوں میں چین فلپائن کے تبادلوں کے مثبت اور منفی تجربات اور اسباق نے بار بار ثابت کیا ہے کہ اچھے تعلقات قائم کرنا آسان نہیں ہے ، لیکن انہیں کمزور کرنا آسان ہے۔ اس وقت چین فلپائن تعلقات کو سنگین مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے جن کی جڑیں اس حقیقت پر مبنی ہیں کہ فلپائن نے بار بار دونوں فریقوں کے اتفاق رائے اور اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے، مسلسل سمندری خلاف ورزیاں کی ہیں اور رائے عامہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔ چین کو اس پر گہری تشویش ہے اور وہ اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔اگر فلپائن امریکہ کا درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا میزائل نظام متعارف کرواتا ہے تو اس سے علاقائی کشیدگی اور محاذ آرائی پیدا ہوگی اور اسلحے کی دوڑ شروع ہو جائے گی جو فلپائن کے عوام کے مفادات اور امنگوں سے مکمل طور پر مطابقت نہیں رکھتی۔
وانگ ای نے کہا کہ چین نے حال ہی میں سمندر میں استحکام برقرار رکھنے کے لئے رین آئی ریف پر روز مرہ ضروریات کی تکمیل کے لیے نقل و حمل اور انسانی امداد کی فراہمی کے معاملے پر فلپائن کے ساتھ ایک عارضی معاہدہ کیا ہے۔ کلید یہ ہے کہ فلپائن اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ بصورت دیگر چین بھرپور جواب دے گا۔
منارو نے کہا کہ حال ہی میں، دونوں فریقوں نے بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر دو طرفہ مشاورتی میکانزم کا ایک اجلاس منعقد کیا اور سمندری صورتحال کے کنٹرول پر ایک معاہدے پر پہنچے ہیں۔ فلپائن ان اتفاق رائے پر عمل درآمد کے لئے تیار ہے.