اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے کہا ہے کہ ان کی اہلیہ نے جیولین تھرو کا فائنل مقابلہ نہیں دیکھا کیوں کہ وہ دعا کررہی تھیں۔حال ہی میں نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ارشد ندیم کی اہلیہ نے شرماتے ہوئے بتایا کہ ان کی ارشد سے لو میرج تھی۔
شادی سے متعلق ارشد ندیم نے بتایا کہ ان کی شادی 2016 میں ان کی بھابھی کی سب سے چھوٹی بہن سے ہوئی، شادی بھائی کی شادی کے ڈیڑھ سال بعد ہوئی، اس دوران اہلیہ سے اچھی انڈرسٹینڈنگ ہوگئی تھی۔ارشد ندیم نے بتایا کہ میں غصے کے وقت خاموش ہوجاتا ہوں اور ہمیشہ مجھے اہلیہ ہی مناتی ہیں تاہم اہلیہ کو میں غصہ آنے ہی نہیں دیتا۔گولڈ میڈل کی کامیابی کیلئے اہلیہ سے متعلق ارشد نے بتایا کہ ماں باپ تو اپنی اولاد کیلئے دعا کرتے ہی ہے تاہم ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، اہلیہ نے میرا فائنل کا مقابلہ نہیں دیکھا، یہ اس وقت بھی اللہ سے دعائیں مانگ رہی تھیں، مقابلے سے قبل رات کو کسی بھی وقت اہلیہ کو فون کرتا تو وہ جاگ رہی ہوتی تھیں، رات کے تین بجے فون کرتا تو تہجد پڑھ رہی ہوتی۔
ارشد کی اہلیہ نے بتایا کہ ارشد کے مقابلے سے قبل میں 3 دن تک نہیں سوپائی تھی اور نہ کچھ کھا پی رہی تھی، ارشد مجھ سے کہتے رہے انشااللہ میڈل ہمارا ہے، میں سوجاؤں میری طبیعت خراب ہوجائے گی لیکن میں نہیں سوسکی، اللہ سے رو رو کر دعائیں مانگتی رہی کیوں کہ ارشد انجری کی وجہ سے پریشان تھے ، میں نے انہیں ہمت دی اور پھر اللہ سے دعا کی، مجھے پوری امید تھی کہ ارشدنیگولڈ میڈل لے کر آنا ہے، انہیں کہا تھا کہ پہلی تھرو میں ہی آپ فائنل میں پہنچ جائیں گے اور وہی ہوا۔انہوں نے بتایا کہ ارشد کا فائنل تھا تب بھی میں نے ٹی وی نہیں دیکھا، اس وقت بھی قرآن پاک میرے ہاتھ میں تھا اور اس دوران دل بہت گھبرا رہا تھا، جیتنے کے بعد مجھے کالز آئی تو خوف سے ریسیو نہیں کی، تب بیٹی نے کہا ماما اٹھائیں انشااللہ خوشخبری کی کال ہوگی پھر بھی نہیں اٹھائی، تب چھوٹے دیور نے بتایاکہ مبارک ہو! جس پر میں پھوٹ پھوٹ کر رودی اور شکرانے کے نفل ادا کیے۔