بیجنگ (نمائندہ خصوصی)حال ہی میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے سابق ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر اور کینیا کے ماہر اقتصادیات رائیڈر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ چین کے ساتھ تعاون افریقی ممالک کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کرتا اور افریقی ضروریات افریقہ چین تعاون کی منفرد خصوصیت ہیں، اسی وجہ سے مغربی ممالک اور دیگر غیر ملکی شراکت دار بھی افریقی ضروریات کا زیادہ خیال رکھنے پر توجہ دے رہے ہیں اور افریقہ کے ساتھ مساوی شراکت داری قائم کررہے ہیں۔
بدھ کے روز چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ افریقہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے میں چین صرف حقیقی دوستی پر توجہ دیتا ہے۔اس سلسلے میں ہار جیت کے کھیل کے بجائے سخت محنت اور زبانی وعدوں کے بجائے پرخلوص عمل اور ثمرات پائے جاتے ہیں ۔چین ہمیشہ افریقی عوام کی فلاح و بہبود اور ضروریات کے لئے پرعزم رہتے ہوئے افریقہ کا احترام کرتا ہے، ایک دوسرے کے ساتھ برابری کا سلوک کرتا ہے اور کبھی بھی دوسروں پر مسلط نہیں ہوتا، ذاتی فائدے کی تلاش تو دور کی بات ہے.لین جیئن نے کہا کہ افریقہ کی ترقی کی حمایت بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
چین کو یہ دیکھ کر خوشی ہوگی کہ دوسرے ممالک افریقہ کی ترقی میں خاطر خواہ خدمات سرانجام دیں اور چین کی طرح افریقہ کو زیادہ اہمیت دیں۔ چین افریقہ کی خواہشات کے مطابق سہ فریقی اور کثیر فریقی تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے بھی تیار ہے۔