لاہور(نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جرات ،ہمت اور استقامت کا مظاہرہ کر کے اپنے لئے تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہنے کا سبب بنا لیا ہے،جس طرح عوام 8فروری کو پر امن طریقے سے باہر نکلے تھے اب 8ستمبر کو بھی اسی عزم کا مظاہرہ کرنا ہوگا ،مسلط ٹولے کی جانب سے جس طرح کے کاسمیٹیکس انتظامات کئے جارہے ہیں عوام ان سے ہرگز مرعوب نہیں ہوں گے ، میری تجویز ہے کہ مسلط ٹولے سے جان چھڑانے کیلئے اجتماعی معافی مانگنے کی مہم شروع کی جانی چاہیے۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ رجیم چینچ آپریشن کے ذریعے چلتی حکومت اور معیشت پر شب خون مارا گیا ،جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا اور پاکستان کے حالات سب کے سامنے ہیں۔
پاکستان میں جو بھی حق اور سچ کی آواز اٹھاتا ہے اس کو سبق سکھایا جاتا ہے اور دوسروں کو پیغام دینے کے لئے عبرت کانشان بنانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ عوام نے حالات کو دیکھتے ہوئے اپنی رائے قائم کی ہے ، عوام بر ملا کہہ رہے ہیں جنہیں بیلٹ کے ذریعے مسترد کر دیا گیا ہے انہیں حکومت میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں اور عوام اس ٹولے سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج عوام کے حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ ان سے بجلی کے بل ادا نہیں کئے جارہے ، پنجاب جیسے صوبے میں لوگ اپنے بچوں کو ناشتے میں انڈا نہیں کھلا سکتے ، ماں باپ خود کشیاں کر رہے ہیں ، بجلی کے بلوں کی تقسیم کے معاملے پر بھائی بھائی کا گلہ کاٹ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلط ٹولے سے یہی اپیل ہے کہ خدارا ہوش کے ناخن لیں ، قوم کی جو اجتماعی تذلیل کی جارہی ہے اس کے نتیجے تاریخی طور پر دیکھ لیں اچھے نہیں نکلتے ۔آپ نے سارے حربے استعمال کر کے دیکھ لئے ہیں آپ سے کچھ نہیں بنا ، اب کوئی اچھا کام کر کے دیکھ لیں ،مطالبہ ہے کہ عوام کی آواز کو سنیں ۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ 8فروری کی طرح 8ستمبر کو پر امن طریقے سے باہر نکلےں اور جلسے میں شرکت کریں ،اگر رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں تو پر امن طریقے سے اپنے اپنے شہروں میں اکٹھے ہوں اور ایک بار پھر واضح کر دیں کہ ہم نے مسلط کئے گئے ٹولے کو 8فروری کو ووٹ نہیں دیا تھا۔مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بہت ہمت میں ہےں، قوم نے بھی ہمت نہیں ہارنی اورامید کا دامن نہیں چھوڑنا ، ہم نے پر امن طریقے سے اپنی جدوجہد کو جاری رکھنا ہے ۔