چین افریقہ تعاون

بیجنگ سمٹ نئے دور میں چین افریقہ تعاون میں ایک اور سنگ میل ہے  ، چینی میڈ یا

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) بیجنگ میں چین افریقہ تعاون فورم کے 2024 سربراہ اجلاس کا  افتتاح ہو گیا ہے ۔ موجودہ  بیجنگ  سمٹ  چین افریقہ تعاون فورم کے قیام کے بعد سے منعقد ہونے والا چوتھا سربراہی اجلاس ہے۔ چین کے صدر شی جن پھنگ نے فورم کی افتتاحی تقریب میں کلیدی تقریر کرتے ہوئےاعلان کیا کہ ان تمام افریقی ممالک کے ساتھ چین کے دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک تعلقات کی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے،جنہوں نے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے ہیں،  اور  چین- افریقہ تعلقات کی مجموعی پوزیشن کو نئے عہد میں ہمہ موسمی چین-افریقہ ہم نصیب معاشرے میں اپ گریڈ کر دیا گیا ہے ۔

 بیجنگ سمٹ نئے دور میں چین افریقہ تعاون میں ایک اور سنگ میل ہے۔چین  دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہے اور افریقہ وہ براعظم ہے جہاں سب سے زیادہ  ترقی پذیر ممالک  واقع ہیں۔جس جدیدکاری کی جستجو  چین اور افریقہ کر رہے ہیں، وہ   منصفانہ اور معقول جدید کاری، کھلےپن اور مشترکہ جیت پر مبنی جدید کاری، عوام کو اولین ترجیح دینے والی جدید کاری، متنوع اور جامع جدید کاری، ماحول دوست جدید کاری اور پرامن اور محفوظ جدید کاری ہے۔خاکہ تیار ہے ،اسے کیسے   نافذ کیا جائے اور فروغ دیا جائے؟ چین نے تجویز پیش کی ہے کہ وہ اگلے تین سالوں میں افریقہ کے ساتھ شراکت داری کے 10 اقدامات کرنے کا خواہاں ہے جس میں تجارتی خوشحالی، صنعتی چین کا تعاون، صحت عامہ، زراعت کی ترقی سے عوام کو فائدہ پہنچانا،افرادی و ثقافتی تبادلے، سبز ترقی اور  مشترکہ سیکیورٹی وغیرہ شامل ہیں۔

 چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ  یکطرفہ طور پر مارکیٹ کھولنے کو   وسعت دے گا اور   33 افریقی ممالک سمیت چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والےتمام سب سے  پسماندہ ممالک کی 100 فیصد  مصنوعات کے لئے زیرو ٹیرف کی پالیسی اپنائےگا ۔ چین افریقہ کے ساتھ مل کر صنعتی تعاون کی ترقی کے دائرے کو فروغ دینے اور “افریقی ایس ایم ای امپاورمنٹ پروگرام” شروع کرنے کے لئے تیار ہے۔ چین افریقی ممالک کی صحت عامہ کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے افریقہ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے قیام کی حمایت کرےگا۔چین  چینی اور افریقی کاروباری اداروں کی باہمی سرمایہ کاری کی  حوصلہ افزائی کرےگا   اور افریقہ میں کم از کم 1 ملین  روزگار کے مواقع  پیدا کرےگا، وغیرہ وغیرہ.یہ اقدامات واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ چین خلوص دل سے افریقہ کی ترقی کی حمایت کرتا ہے اور چین افریقہ تعاون کے ذریعے افریقی عوام کو   ٹھوس فوائد  پہنچانا چاہتاہے۔ موجودہ سربراہی اجلاس میں شریک اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا ماننا ہے کہ چین افریقہ تعاون سے افریقہ  کو  تاریخی ناانصافی کو کم کرنے اور افریقہ میں  امن اور ترقی کے حصول میں مدد ملے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں