ممبئی (نمائندہ خصوصی)بالی وڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن نے ایک بار بتایا تھا کہ ان کی موت کے بعد ان کی جائیداد کی تقسیم کیسے ہوگی۔ گزشتہ کچھ ماہ سے ابھیشیک بچن اور ایشوریا رائے کے درمیان طلاق کی افواہیں سرگرم ہیں، اس دوران بھارتی میڈیا پر بچن خاندان سے متعلق خبریں بھی زیرگردش رہیں جب کہ اب سوشل میڈیا پر امیتابھ کا 2011 میں دیا گیا انٹرویو زیرِ بحث ہے۔امیتابھ بچن نے کئی سال پہلے دیے گئے انٹرویو میں بتایا تھا کہ میں نے اپنی جائیداد کو اپنی بیٹی شویتا بچن نندا اور بیٹے ابھیشیک بچن کے درمیان برابر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘میں نے ایک بات طے کی تھی کہ میں اپنے بچوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کروں گا، جب میں مروں گا اور جو کچھ بھی میرے پاس ہے وہ میری بیٹی اور بیٹے کے درمیان برابر تقسیم ہوگا، جیا اور میں نے یہ بہت پہلے ہی طے کر لیا تھا۔امیتابھ بچن نے یہ بھی کہا تھا کہ ‘ہر کوئی کہتا ہے کہ بیٹی پرائی ہوتی ہے لیکن میری نظر میں وہ ہماری بیٹی ہے اور اس کے وہی حقوق ہیں جو ابھیشیک کے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ سال امیتابھ بچن نے اپنی بیٹی شویتا بچن نندا کو اپنا بنگلا ‘جلسہ’ تحفے میں دیا تھا جس کی قیمت اْس وقت تقریباً 50 کروڑ روپے تھی۔
امیتابھ بچن اور ان کا خاندان حال ہی میں اس وقت خبروں کی زینت بنا جب ہورون انڈیا رچ لسٹ 2024 کے مطابق امیتابھ کو چوتھی امیر ترین بالی وڈ ہستی قرار دیا گیا۔ اس فہرست کے مطابق امیتابھ بچن خاندان کی فیملی کی مجموعی دولت 1600 کروڑ روپے ہے۔