عظمی بخاری

ایک طرف اسٹیبلشمنٹ کو دھمکیاں دیتے دوسری طرف معافیاں مانگتے ہیں، عظمی بخاری

لاہور(نمائندہ خصوصی )وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ ایک طرف اسٹیبلشمنٹ کو دھمکیاں دیتے دوسری طرف معافیاں مانگتے ہیں۔ اپنے بیان میں عظمی بخاری نے کہا کہ ایک صوبے کا وزیراعلی دوسرے صوبے پر چڑھائی کی باتیں کر کے بغاوت کو ہوا دے رہا ہے، پہلی ناکام بغاوت کے ثمرات ابھی تک ملک اور ان کی جماعت بھگت رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے متعلق غلاظت بکنے سے قبل اپنے گھر کی خواتین کا ہی خیال کر لیتے، سیاسی میدان اور کارکردگی میں مریم نواز کا مقابلہ کرنے کی بجائے ذاتیات پر حملے کرکے ہیرو بنتے شرم آنی چاہیے۔

عظمی بخاری نے کہا کہ مریم نواز مخالفین کی بجائے صوبے کے 11 کروڑ عوام کی خدمت کر رہی ہیں، اڈیالہ جیل کے قیدی کی شیطانی سوچ صوبوں کو آپس میں لڑوانا ہے، صوبائیت اور لسانی کارڈ اڈیالہ جیل کے قیدی کے اپنے گلے پڑیں گے۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ دن کے وقت یہ لوگ بھیڑیے بنتے رات کو لومڑی کی طرح معافیاں مانگتے اور پاں پکڑتے ہیں، پاکستان میں پچھلے چھ سالوں میں جو بھی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی گئی وہ ایک جماعت نے ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جس صوبے میں ان کی 11 سال سے حکومت ہے وہاں بے روزگاری، غربت اور مہنگائی اپنے عروج پر ہے، خیبر پختونخواہ حکومت کو چار کروڑ پختونوں کی بجائے ایک مکار اور بدیانت شخص کی فکر ہے۔

عظمی بخاری نے کہا کہ ایک طرف اسٹیبلشمنٹ کو دھمکیاں دیتے دوسری طرف معافیاں مانگتے ہیں، یہ انکی اوقات ہے، کے پی اسمبلی میں وزیراعلی کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو اس کی جماعت کے لوگ ہی مسٹر 10 پرسنٹ کا لقب دے رہے ہیں، یہ لوگ سیاسی شہید بننے کے لیے سیاسی خودکشی کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں