بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی وزیر خا رجہ وانگ ای نے سینٹ پیٹرزبرگ میں سلامتی کے امور سے متعلق برکس کے اعلیٰ نمائندوں کےچودہویں اجلاس میں شرکت کی۔ میٹنگ میں عالمی سلامتی کے خطرات، انسداد دہشت گردی اور نیٹ ورک کی حفاظت، عالمی نظم و نسق اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں اس سال کازان میں برکس لیڈرز کے سربراہی اجلاس کے لیے ضروری سیاسی تیاریاں بھی شامل تھیں ۔
وانگ ای نے برکس میں شامل ہونے والے نئے اراکین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج کی دنیا انتشار اور تبدیلی کے نئے دور میں داخل ہو چکی ہے اور ترقی پذیر ممالک کی بڑی تعداد کے خلاف مداخلت، روک تھام اور غنڈہ گردی عروج پر ہے۔ اس تناظر میں، برکس ممالک کے لیے تعاون کے منصوبوں پر بات چیت اور امن کے لیے مل کر کام کرنا خاص اہمیت کے حامل ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ آج بہت سے عالمی سلامتی کے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے، برکس ممالک کو ہم خیال شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہنا چاہیے تاکہ یکطرفہ پسندی کی مخالفت، کثیر قطبی دنیا کی تعمیر، بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی نظام کی حفاظت، اور انصاف کے تحفظ اور امن و سلامتی کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں .
اجلاس کے دوران، وانگ ای نے برکس ممالک اور “گلوبل ساؤتھ” کے ممالک کے درمیان ہونے والے مکالمے میں بھی شرکت کی اور برازیل، مصر، بھارت ، ایران، سربیا اور دیگر فریقین کے قومی سلامتی کے اعلیٰ سطحی نمائندوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔