لاہور (نمائندہ خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشرے میں گالم گلوچ، نفرت جیسے رویے لمحہ فکر ہیں، تعلیمات نبویۖ کی روشنی میں ان منفی رویوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں مسلمان خون کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ ان شاء اللہ جلد دونوں مقبوضہ ریاستیں آزاد ہوں گی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کی بدولت لاکھوں نہیں اربوں مسلمان دنیا میں پھیل گئے ہیں۔
لاہور میں محفل میلاد سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ عظیم ہستی کی ولادت کا دن پوری کائنات کو بدلنے کا دن تھا۔انہوں نے کہا کہ الحمدللہ پاکستان میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں، آج ہم ایک آزاد وطن میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کی جنگ میں ہزاروں مسلمان اپنے خون کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ ان شاء اللہ وہ دن آئے گا کہ جب دونوں مقبوضہ ریاستیں آزاد ہوں گی۔اْن کا کہنا تھا کہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی ولادت کی بدولت لاکھوں نہیں اربوں مسلمان دنیا میں پھیل گئے، آپۖ کی تشریف آوری انسانیت پر بے پناہ فضل و کرم ہے۔وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ نبی کریمۖ نے یتیموں، بزرگوں سے حسن اخلاق کے اعلیٰ معیار سکھائے، اْن کے اخلاق کو قرآن کی تفسیر بتایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نبی کریمۖ بدترین مخالف اور دشمنوں سے نہایت اخلاق سے پیش آتے، آپ کے اخلاق کی گواہی دشمن بھی دیتے تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ معاشرے میں گالم گلوچ، نفرت جیسے رویے لمحہ فکر ہیں، تعلیمات نبویۖ کی روشنی میں ان منفی رویوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔اْن کا کہنا تھا کہ ہمارا ہر عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق ہو، ہمارے ہاتھ اور زبان سے ایسا کچھ نہ ہو جس کی اجازت نبی کریمۖ نے نہیں دی، گالم گلوچ کے معاشرے کی اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں چاہیے انتہاپسند رویوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں، معاشرے میں اقلیتیوں کا تحفظ شرط اول ہے، تقسیم دشمن کا ایجنڈا ہے، جسے سب کو مل کر ناکام بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آج صلہ رحمی، کمزوروں اور بیکسوں کی تعلیمات پر عمل کرنے کا دن ہے، حضور اکرمۖ کی تعلیمات فلاح انسانی کا بہترین ذریعہ ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ آقا کریمۖ کے غلاموں کا طرز عمل ان کی مبارک تعلیمات کے عین مطابق ہونا چاہیے، دنیا اور آخرت میں ہماری کامیابی کا واحد ذریعہ سیرت النبیۖ پر عملدرآمد کرنا ہے۔
٭٭٭٭٭٭