اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امورراناثنااللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم،صدرکی ملاقات کامطلب ہوتاہے ،معاملات فائنل ہوگئے،تہہ میں جائیں گے توجوصاحبان گفتگو کر رہے تھے تو ان میں سے کسی ایک پربات آئے گی۔ایک انٹرویو میں راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مطلوبہ نمبرزکبھی بھی نہیں تھے،ہماری ایک ٹیم مولانافضل الرحمان سے مل رہی تھی،مولانافضل الرحمان حمایت کرتے تو ہمارے نمبرز پورے ہوتے۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم،صدرکی ملاقات کامطلب ہوتاہے معاملات فائنل ہوگئے،ہمیں اندازہ تھافضل الرحمان ساتھ ہیں تونمبرزپورےہوجائیں گے،اتوارکی شام یاہفتہ کومولانافضل الرحمان نے کہا مسودہ دکھائیں،اس وقت سب کو اندازہ ہوا کہ فضل الرحمان سے بات فائنل نہیں ہوئی۔
راناثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ مشاورت سے آئینی ترمیم ہوتی ہے تواس کی بات ہی اورہے،نوازشریف کواس وقت بلایا گیا ہوگا کہ جب سمجھاگیافائنل ووٹنگ ہونی ہے،تہہ میں جائیں گے توجوصاحبان گفتگو کر رہے تھے تو ان میں سے کسی ایک پربات آئے گی،پیپلزپارٹی کی قیادت کوآئینی ترمیم پرآن بورڈہوناچاہیے تھااورآن بورڈ ہوں گے۔
مشیروزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں ن لیگ یاحکومت کسی معاملے پرجارہی ہواورنوازشریف کواعتمادمیں نہ لیاہو،یہ نہیں معلوم کہ مذاکراتی ٹیم اورفضل الرحمان میں جوچیزیں شیئرہوئیں وہ کیاتھیں،نوازشریف کےساتھ آئینی ترامیم پربات چیت ہوئی ہوگی۔