جاوید لطیف

علی امین کو بچانے والے طاقتور کا بتایا جائے، وہ ہر بار کس کے مہمان بنتے ہیں؟ جاوید لطیف

لاہور(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ وزیراعلی خیبر پختوانخواہ علی امین گنڈاپور کو بچانے والے طاقتور سے متعلق قوم کو بتایا جائے کہ وہ بار بار کس کے مہمان بنتے ہیں؟،علی امین گنڈا پور افغانی دہشتگردوں کے ساتھ احتجاج کرکے کیسے خیبر پختوانخواہ اسمبلی پہنچے، پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا کہ دہشتگردوں کو چھوڑ کر انہیں اپنے احتجاج میں بلایا جائے،

خیبر پختوانخواہ ہائوس اسلام آباد میں میں اسلحہ، دہشتگرد اور افغانی دیکھے گئے، پاکستانی قوم کو علی امین گنڈا پور کی واپسی کے ڈرامے کا بتانا ہوگا، چوہے بلی کا کھیل پاکستان کو برباد کردے گا، شنگھائی تنظیم پر منظم طریقے سے کھیل کھیلا جا رہا ہے، بلوچستان کا کوئی بھارت کے وزیر خارجہ کی تعریف کردے تو احتجاج سے خطاب کرنے سے پہلے جو حشر ہوگا وہ سب جانتے ہیں، الطاف حسین نے تو باتیں کی تھیں اسے عبرت کا نشان بنا دیا گیا۔

پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر علی امین گنڈا پور 9 مئی کا مجرم و ملزم ہے تو اسے کیوں لایا گیا، اسے فارم 47 سے وزیر اعلی خیبرپختونخوا ہ بنایا گیا،یہ لوگ کہتے ہیں خیبرپختونخوا ہ کا وزیراعلی مسنگ پرسن ہے، یہ کیسا مسنگ پرسن ہے جو کبھی 6 اور کبھی 24 گھنٹے بعد سامنے آجاتا ہے۔جاوید لطیف نے مطالبہ کیا کہ علی امین گنڈا پور کو بچانے والے طاقتور کے متعلق قوم کو بتایا جائے اگر کوئی وزیر اعلی کو پکڑنے گیا تو گرفتار کیوں نہیں کیا، اگر بار بار وہ مہمان بنتا ہے تو کس کا بنتا ہے، بلی چوہے کا کھیل پاکستان کو برباد کردے گا۔انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لوگوں کو غدار کہتے ہیں، اگر وہ ملک دشمن ہیں تو وہی فعل کرنے والی خیبرپختونخوا ہ حکومت عمران خان کی ہدایت پر وہی سب کچھ کررہی ہے تو ان پر کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جا سکتا۔خیبرپختونخوا ہ ہائوس میں اسلحہ ،دہشتگرد ،افغانی دیکھے گئے، ایجنسیاں یا ادارے نہیں بول رہے لیکن ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا کہ دہشتگردوں کو چھوڑ کر انہیں اپنے احتجاج میں بلایا جائے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی طرح علی امین گنڈاپور کو بچانے والے بھی طاقتور ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو پاکستان کی فکر ہے، یہ لوگ ہر روز معاشی بربادی کو آگے بڑھا رہے ہیں جب بھی ملک معاشی طور پر ٹیک آف کرتا ہے تو کوئی نہ کوئی فسادی یا انقلاب آ جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی متحدہ کی سرپرستی کرتے کرتے اور گراتے گراتے کیا وہی تاریخ ملک میں عمران خان کو لانے یا گرانے کی دہرائی جا رہی ہے، بانی متحدہ کے جرم کم ہے اور اس کو بڑی سزا مل گئی لیکن جس کے جرم زیادہ ہیں ان کو سزا نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے نہ پالیسی ساز اور نہ ملکی سلامتی کے ادارے اس پر بول رہے ہیں کہ ملک میں سلامتی سے کھیلے جانے والا کھیل کس انجام تک پہنچایا جارہا ہے، انقلاب جہاد کے نام پر عدلیہ کی آزادی کے نام پر احتجاج پر کوئی پوچھنے والا ہے،2014 میں کون سا جہاد تھا جو دھرنا دیاگیا؟۔

انہوںنے کہا کہ نوازشریف کو 3 بار بندوق کی نوک اور ایک بار جوڈیشل مارشل لا ء سے ہٹایا گیا، ہم نے کبھی اپنے احتجاج میں بھارتی وزیر خارجہ، امریکہ ،اسرائیل اور آج کے لوگوں کی طرز پر آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھے، کبھی یہ مطالبہ نہیں کیا کہ ایک صوبہ کی حکومت کو وفاق کے بغیر افغانستان سے رابطہ کی آزادی ہونی چاہیے۔اداروں میں کس طرح بلوا کیاجاتا ہے پہلے کبھی کسی نے دیکھا ایک صوبہ کی جماعت کی حکومت ہو تو سرکاری وسائل سے سوشل میڈیا پر بیانیہ بنائیں، اقتدار چلا گیا پاکستان رہے یا نہ رہے معاشرہ برباد ہوتا ہو جائے اس پر پابندیاں لگ جائیں کیا ملکی پالیسی ساز اس پر کچھ بولیں گے؟۔

جاوید لطیف نے کہا کہ سوال ہے کون ہیں جو بانی پی ٹی آئی کو بچا رہا ہے ،آٹھ ماہ ہوگئے ہیں وہی روش وہی طریقہ کار علی امین گنڈا پور نے لے لیا وہ ذہن سازی شروع کردی، خیبر پختوانخواہ میں دہشتگردی عام ہے مگر صوبہ کے وسائل سے گیس ہتھیار فورسز پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں سمیت افغانی لائے جارہے تو کوئی پوچھنے والا نہیں، وزیر اعلی کو اختیار دیا ہے کہ وہ پاکستان پر حملہ آور رہے، ذہن سازی کرے تو بلوچستان میں دہشتگرد جو کررہے ہیں کیا وہ خیبر پختوانخواہ حکومت نہیں کررہی؟۔جاوید لطیف نے مزید کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لوگوں کو غدار کہتے ہیںاگر وہ ملک دشمن ہیں تو وہی فعل کرنے والی خیبر پختوانخواہ حکومت عمران خان کی ہدایت پر وہ کررہی ہے تو کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جا سکتا، کیا آج سن رہے ہیں جو بلوائی تھے جنہوں نے اسلام آباد پولیس کے کانسٹیبل کو شہید کیا ،ماڈل ٹائون واقعہ پولیس کے ہاتھوں ہوا تو اس کا مقدمہ نوازشریف پر ہوا تھا، بلوائی کہتے جوبانی کہے گا تو وہی کریں اگر بات کرنی ہے تو اس سے کریں۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اب کھلواڑ نہیں چل سکتا ،پی ٹی آئی کا بندہ ہو تو ریمانڈ میں عدالت سے ڈسچارج ہوجاتا ہے ،ہم چھ ،چھ سالوں سے انہی مقدمات کا سامنا کررہے ہیں اورہمیں تو تاریخ پر تاریخ مل رہی ہے، اگر عمران خان کی طرح علی امین گنڈا پور کو بچانے والے طاقتور ہیں اور چھڑوانے کے لیے دبا ئوڈالا جا رہا تو قوم کو بتا دیں کہ پی ٹی آئی کے لیے ادارے کچھ رویہ اور عام جماعتوں کیلئے قانون کچھ اور ہے۔جاوید لطیف نے کہا کہ پاکستان کے اندر 77سالوں میں کچھ نہیں رہ گیا کہ کوئی نیا تجربہ کرنے کے متحمل ہوں،خیبر پختوانخواہ کے وزیر اعلی کے اغوا ء کی خبروں پر سوشل میڈیا پر کیا شور مچا ،سلامتی کے اداروں کے لوگ جواب دیں، اگر کوئی خیبر پختوانخواہ کے وزیر اعلی کو پکڑنے گیا تو کیوں نہیں پکڑا گیا، اگر بار بار وہ مہمان بنتا ہے تو کس کا بنتا ہے۔جاوید لطیف نے کہا کہ حسن علی کہتا ہے سچ ابھی نہیں بول سکتا سچ کا وقت نہیں، چوہے بلی کا کھیل پاکستان کو برباد کردے گا لیکن مجھے پاکستان کی فکر ہے، ہر روز معاشی بربادی میں آگے بڑھ رہے ہیں جب بھی آگے بڑھتے تو کوئی نہ کوئی فسادی یا انقلاب آ جاتا ہے۔

یہ ترمیم یا کسی کو چھڑوانے کے لئے افغانیوں کی مدد حاصل کرتے ہیں، فارن فنڈنگ پر اگر اسے کٹہرے میں لایا جاتا تو وہ پیسہ ملی بربادی پر خرچ نہ ہوتا، جو آپریشن افغانستان میں کررہے ہیں خدانخواستہ وہی آپریشن خیبر پختوانخواہ میں نہ کرنا پڑ جائے، انہوںن ے کہا کہ ہمیں بتایا جائے علی امین گنڈا پور کو خیبر پختوانخواہ تک کیسے لایا گیا، آٹھ ماہ میں اربوں روپے خیبر پختوانخواہ کا پیسہ دہشتگردی پر خرچ کردیاگیا۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں