مونگ پھلی

بارانی علاقوں کی اہم نقد آور فصل مونگ پھلی کی اوسط پیداوار 10من فی ایکڑ تک پہنچ گئی

مکوآنہ (نمائندہ خصوصی)مونگ پھلی موسم خریف کی سب سے زیادہ آمدنی دینے والی فصلوں میں پہلے نمبر پر آگئی ہے جبکہ بارانی علاقوں کی اہم نقد آور فصل مونگ پھلی کی اوسط پیداوار بھی 10من فی ایکڑ تک پہنچ گئی ہے تاہم منظورشدہ اقسام کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے کاشت کے باعث اس صلاحیت کو 40من فی ایکڑ تک پہنچایاجاسکتاہے۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے مطابق مونگ پھلی کی برداشت اس وقت کرنی چاہیے جب اس کی 75 سے 80فیصد تک پھلیاں پک کر چھلکے کا اندرونی حصہ گہرے بھورے اور گری کا رنگ گلابی ہو جائے۔

انہوں نے بتایاکہ مونگ پھلی کی برداشت اگر ٹریکٹرڈِگر کی مدد سے کی جائے تو فصل کا ضیاع کم سے کم ہوتا ہے اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے تاہم اگر ٹریکٹر ڈِگر دستیاب نہ ہو تو کسَی یا کسولہ کی مدد سے پودوں کو اکھاڑکر ان پودوں سے پھلیاں الگ کر لی جائیں اور زمین پربکھر جانے والی پھلیوں کو بھی جلد سے جلد اکٹھاکر لیا جائے تا کہ نمی کی وجہ سے اس کی رنگت متاثر نہ ہو۔

انہوں نے بتایاکہ پھلیوں کو خشک کرنے کیلئے کم از کم ایک ہفتہ کیلئے صاف اور سخت جگہ پر دھوپ میں بکھیر دیاجائے کیونکہ پھلیوں کو ڈھیریوں کی شکل میں رکھنے سے بھی ان کی رنگت متاثر ہوتی ہے نیز بارش، نمی اور شبنم وغیرہ سے پھلیوں کی حفاظت کی جائے کیونکہ ان کی وجہ سے کوالٹی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں مونگ پھلی کے زیر کاشت کل رقبہ کا 92فیصد پنجاب میں اورپنجاب میں زیر کاشت کل رقبہ کا 87فیصد راولپنڈی ڈویژن میں ہے۔انہوں نے بتایاکہ مونگ پھلی کا غذائی استعمال انسانی صحت کیلئے بہت مفید ہے کیونکہ اس کے بیج میں 44 سے 56فیصد تک اعلیٰ معیار کا خوردنی تیل اور 22سے30فیصد تک لحمیات پائے جاتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں