چینی معیشت

چینی معیشت کا مثبت رجحان عالمی اقتصادی ترقی کے لیے امید لائے گا، چینی میڈ یا

بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چینی حکام کی جانب سے توسیعی پالیسیوں کے پیکیج کے منظم نفاذ سے متعلق آگاہ کیا گیا جو غیر ملکی میڈیا میں بھی زیر بحث ہے۔ رواں سال کے قومی دن کی تعطیلات سے قبل ، چینی حکومت نے پالیسی “امتزاج” کا ایک سلسلہ متعارف کرایا جس میں شرح سود میں کمی ، موجودہ ہاؤسنگ قرضوں کے لئے شرح سود میں کمی وغیرہ جیسے اقدامات شامل ہیں ۔اس اقدام نے مارکیٹ کے اعتماد میں بے حد اضافہ کیا اور مارکیٹ کی صلاحیت کو  تقویت دی ہے۔

مختلف معاشی پالیسیوں کے مثبت اثرات اور توسیعی پالیسیوں کے نفاذ کے ساتھ ، چین کا معاشی آپریشن مجموعی طور پر مستحکم اور ترقی پسند رہا ہے ، اور مارکیٹ کی توقعات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ان میں سے اہم معاشی اشاریے جیسے مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس (پی ایم آئی) میں تیزی سے بہتری آئی، اور اسٹاک اور دیگر مارکیٹوں میں بھی تیزی آئی۔ گزشتہ چند دنوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری بینکوں جیسے گولڈ مین ساکس، یو بی ایس اور مورگن اسٹینلے نے چینی اثاثوں کے امکانات کے بارے میں امید کا اظہار کیا ہے، اور بہت سے اداروں نے چینی اسٹاک پر اپنی درجہ بندی کو اپ گریڈ کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی چینی صارفی مارکیٹ میں قومی دن کی تعطیلات کے دوران جوش دیکھا گیا ہے۔یکم سے 7 اکتوبر تک ، بین العلاقائی افرادی بہاو کی مجموعی تعداد 2.008 بلین تک پہنچ گئی ، جس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں  اوسط یومیہ اضافہ 4.1 فیصد ہے۔ ملک بھر میں خوبصورت مقامات کے لیے ٹکٹس بکنگ کی تعداد میں سال بہ سال 37 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، کئی مقامات پر سیاحوں کی تعداد اور سیاحتی آمدنی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی اور قومی فلم باکس آفس کی آمدنی 2.1 ارب یوآن سے تجاوز کر گئی۔ بلومبرگ اور دیگر غیر ملکی میڈیا نے تبصرہ کیا کہ ثقافتی سیاحت اور دیگر مارکیٹوں میں کھپت میں اضافہ، چینی معیشت کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے ، اور چینی سیاحوں کے بیرون ملک سفر نے بھی مقامی معاشی ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔
عالمی سرمائے کی جانب سے چینی اثاثوں کی خریداری کا سلسلہ جاری ہے جو چین کی معاشی پالیسیوں اور اقتصادی ترقی کے امکانات کے بارے میں پرامیدی کا اظہار ہے۔ اس بات کی بھی تصدیق ہوتی ہے کہ  وسیع مارکیٹ ، مضبوط معاشی لچک اور عظیم صلاحیت جیسے چینی معیشت کے سازگار حالات تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ اس وقت عالمی معیشت کی بحالی سست روی کا شکار ہے اور چین کی معیشت کا مثبت رجحان بلاشبہ عالمی اقتصادی ترقی کے لیے حوصلہ افزائی اور امید لائے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں