عطاتارڑ

چینی صدر کا دورہ پاکستان سی پیک فیز 2 کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا، عطا تارڑ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ چینی صدر کا دورہ پاکستان سی پیک فیز ٹو کے حوالے سے گیمز چینجر ثابت ہوگا،چینی وفود کے ساتھ مختلف سطح پر ملاقاتیں بھی طے ہیں جن میں تعاون کے نئے میدان تلاش کرنے کے ساتھ معیشت کو مضبوط کرنے پر بات ہوگی۔

اتوار کو یہاں ایس سی او سمٹ کی تیاریوں کے حوالے سے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان ایس سی او سربراہ کانفرنس کے اہم ایونٹ کی میزبانی کرنے جا رہا ہے جو ہمارے لئے باعث اعزاز ہے، پاکستان بین الاقوامی سطح پر ابھر رہا ہے، حال ہی میں ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے پاکستان کا دورہ کیا جس کے دوران دوطرفہ تعلقات، سرمایہ کاری اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔

ملائیشیا کے وزیراعظم نے پاکستان سے برآمدات بڑھانے، چاول اور حلال گوشت کی درآمد کا بھی اعلان کیا، چاول، حلال گوشت سمیت دوسری اشیاء کی برآمدات سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم کا دورہ انتہائی کامیاب رہا، ان کے دورہ کے فوری بعد سعودی وزیر سرمایہ کاری کی سربراہی میں سعودی عرب کے تین وفود نے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی فرمانروا محمد بن سلمان نے پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، سعودی عرب کے ساتھ 2.2 ارب ڈالر کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔

سعودی عرب کے وفد کے ساتھ بی ٹو بی سیشنز ہوئے، تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ زراعت، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، لائیو سٹاک، توانائی کے شعبوں میں تعاون فروغ پا رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ سعودی فاسٹ فوڈ چین ”البیک” پاکستان میں شروع ہو رہی ہے، اس ضمن میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی قریب میں ایران کے مرحوم صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا، ان کا دورہ ایران کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی کے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دیگر ممالک کے ساتھ اپنی شراکت داری کو بہت اہمیت دیتا ہے، ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ کسی بھی ملک کے ساتھ ہمارے تعلقات کسی دوسرے ملک کی قیمت پر نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے، گزشتہ پی ڈی ایم حکومت کے دوران ہم نے ملک کو ڈیفالٹ کے خطرہ سے بچایا، ہمارے معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، مہنگائی جس کی شرح گزشتہ سال 32 فیصد تھی کم ہو کر 6.9 فیصد پر آ گئی ہے، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اوورسیز پاکستانیز کی جانب سے 8.8 ارب ڈالر کی ترسیلات وطن آئیں، اوورسیز پاکستانیوں کا معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں، اس سے قبل اتنی زیادہ ترسیلات وطن کبھی وطن نہیں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، تجارتی خسارے میں مسلسل کمی آ رہی ہے، آئی ٹی ایکسپورٹس 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے تمام معاشی اشاریوں میں بڑی حد تک بہتری آئی ہے، کسی کو توقع نہیں تھی کہ مہنگائی 6.9 فیصد تک آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں واضح کمی ہونے سے معیشت کو تقویت ملی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی اور معیشت میں بہتری آئی ہے، تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے ہم آزادانہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم لی چیانگ پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، 11 سال بعد کسی چینی وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا، چینی وزیراعظم کا دورہ پاکستان سی پیک کے حوالے سے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں بھی اچھی پیشرفت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے دوران دوطرفہ ڈائیلاگ ہوں گے، اس کے علاوہ پاک چین تعلقات کے تمام پہلوئوں بشمول اقتصادی و تجارتی تعلقات اور سی پیک کے تحت تعاون پر جامع بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم کے دورے کے دوران وفود کی سطح پر بھی ملاقاتیں ہوں گی جن میں تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطائ اللہ تارڑ نے کہا کہ ایس سی او سربراہ اجلاس کا انعقاد پاکستان کے لئے باعث اعزاز ہے، ایس سی او سربراہ اجلاس کے ضمن میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے اور پاکستان کی ثقافت کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او سربراہ کانفرنس پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگی۔ ایس سی او علاقائی تعاون کے حوالے سے اہم فورم ہے جس میں علاقائی مسائل اور چیلنجز پر بات ہوگی۔ ایس سی او سربراہ کانفرنس سے علاقائی چیلنجز پر قابو پانے میں مدد ملے گی، ریجنل کنیکٹیویٹی، علاقائی مسائل کا حل، معیشت اور ثقافت کو فروغ ملے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ طویل عرصے بعد پاکستان ایس سی او کی میزبانی کر رہا ہے، اس حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، فول پروف سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او سمٹ کی سائیڈ لائن پر سربراہان مملکت کی دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں تجارت اور امن کے فروغ کے لئے پرعزم ہے، ایس سی او سمٹ سے خطے میں باہمی تجارت اور امن کے لئے راہ ہموار ہوگی۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں