ایران

ایران کے خلاف اسرائیل دو ہفتوں کے اندر جوابی حملہ کرے گا

واشنگٹن (نمائندہ خصوصی)ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنا کے دوران پوری دنیا کی نظریں تہران پر تل ابیب کے جوابی حملے کے امکانات پر مرکوزہیں۔دونوں ممالک کی طرف سے آئے روز ایک دوسرے پر الزامات کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔امریکی حکام کو توقع ہے یکم اکتوبر کو ہونے والے ایرانی میزائل حملے کے جواب میں اسرائیلی ردعمل کی تیاری مکمل ہے۔ اگلے دو یا تین ہفتوں کے اندراس کا جواب آسکتا ہے۔

امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ حکام کو توقع ہے کہ اسرائیل پانچ نومبرجوکہ امریکی صدارتی انتخابات کی تاریخ ہے سے سے پہلے جواب دے گا۔انہوں نے وضاحت کی کہ اسرائیلی ردعمل کی ٹائم لائن اور سطح اسرائیلی حکومت کے اندر شدید بحث کا موضوع ہے۔ اس کا امریکی انتخابات کے وقت سے براہ راست تعلق نہیں ہے، لیکن یہ ان کو مدنظر رکھتا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو امریکہ کے اندر ردعمل کے ممکنہ اثرات سے آگاہ ہو چکے ہیں۔

دو امریکی عہدیداروں نے اس سے قبل تصدیق کی تھی کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا خیال ہے کہ اسے اسرائیل کی طرف سے یقین دہانی ملی ہے کہ وہ ایرانی جوہری یا تیل کی تنصیبات پر حملہ نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ تل ابیب کو تھاڈ میزائل ڈیفنس سسٹم بھیجنے اور اسے چلانے کے لیے تقریبا 100 فوجیوں نے ممکنہ ایرانی انتقامی کارروائیوں اور عمومی سلامتی کے مسائل کے بارے میں کچھ اسرائیلی خدشات کو دور کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں