کازان (نمائندہ خصوصی) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کازان میں برکس سربراہ اجلاس کے دوران مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے ایک باضابطہ رکن کی حیثیت سے پہلی بار برکس سربراہ اجلاس میں شرکت پر مصر کو مبارکباد دی اور خیرمقدم کیا۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس سال چین مصر جامع اسٹرٹجک شراکت داری کے قیام کی دسویں سالگرہ ہے ۔ چین اپنی قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ میں مصر کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور مصر کے ساتھ مشترکہ ترقی کے لیے ایک مخلص دوست اور قریبی شراکت دار کی حیثیت سے کام کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کو ایک دوسرے کی مضبوط حمایت جاری رکھنی چاہیے، سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنا چاہیے، عملی تعاون کو گہرا کرنا چاہیے، اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کرنا چاہیے، عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانا چاہیے اور نئے دور کے لئے چین مصر ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔صدر شی نے کہا کہ چین برکس تعاون کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دینے ، گلوبل ساوتھ کے اثر و رسوخ اور آواز کو مزید بڑھانے اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے مصر کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔
صدر السیسی نے کہا کہ 10 سال قبل مصر اور چین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کےبھر پور نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین ،مصر اور افریقی ممالک کا مخلص ترین دوست ہے۔ مصر کے صدر نے ہر طرح کی مدد کے لئے چین کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ مصر ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے اور چین کے لئے امور تائیوان کی اہمیت کو پوری طرح سمجھتا ہے۔صدر السیسی نے کہا کہ مصر اپنی ترقیاتی حکمت عملی کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ساتھ مزید ہم آہنگ کرنے اور مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان عملی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم برکس تعاون کے میکانزم میں مصر کی باضابطہ شمولیت کی حمایت پر چین کے شکر گزار ہیں اور ترقی پذیر ممالک اور گلوبل ساوتھ کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔
فریقین نے مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ چین کو مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ خطے میں جنگ اور افراتفری پیدا کرنا کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ مشرق وسطیٰ کے مسئلے کا مرکز ہے۔ اس وقت اولین ترجیح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مکمل اور مؤثر طریقے سے عمل درآمد اور غزہ میں لڑائی کو جلد از جلد ختم کرنا ہے۔صدر شی نے کہا کہ دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے ذریعے ہی ہم مسئلہ فلسطین کے جلد، جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کو فروغ دے سکتے ہیں۔ چین جنگ بندی کے لئے مصر کی کوششوں کو سراہتا ہے اور فلسطین اسرائیل تنازعہ کو جلد ختم کرنے اور علاقائی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے مصر کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے