خواجہ آصف

امریکی کانگریس پاکستان کے معاملات کا نوٹس لے لیتی اسرائیل کے قتل عام کا نوٹس نہیں لیتی، خواجہ آصف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس پاکستان کے معاملات کا نوٹس لے لیتی ہے مگر اسرائیل کے قتل عام کا نوٹس نہیں لیتی، اسرائیلی جرائم میں شامل ہونیوالوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا، عمران خان کا ٹرائل فوجی عدالت میں ہونا چاہئے، ان کے دور میں مجھ پر آرٹیکل 6لگ سکتا ہے تو ان کا فوجی ٹرائل کیوں نہیں ہوسکتا،نواز شریف دوست کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کیلئے لندن جا رہے ہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنماء خواجہ آصف نے کہا کہ جو کچھ بھی نو مئی کو ہوا، اس کے حوالے سے ٹرائل میرے نزدیک فوجی عدالتوں میں ہونے چاہئیں، کیونکہ فوجی تنصیبات پ اٹیک ہوا تھا، اس کا کنکشن اگر اسٹیبلش ہوتا ہے ،جو میرے نزدیک ہوتا ہے تو پھر ٹرائل ادھر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں مجھ پر آرٹیکل چھ لگ سکتا ہے تو ان کا فوجی ٹرائل کیوں نہیں ہوسکتا، وہ آسمان سے اترے ہوئے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ اگر بشری بی بی کو ضمانت ملی ہے تو یہ عدالتی فیصلہ ہے، مجھے اس پر تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، میں نہیں سمجھتا کہ اس کے کوئی سیاسی مضمرات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قیاس آرائیوں کا ماحول ختم ہورہا ہے، حالات بے یقینی کی طرف سے یقینی صورت حال کی طرف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر وکلاء کا جو گروہ مخالفت کر رہا ہے وہ ان کا حق ہے، اختلاف کسی بھی شہری کا حق ہے اور اس حق کا تحفظ کرنا چاہئے لیکن جن لوگوں کے سیاسی مقاصد ہیں ان کے احتجاج جاری رہیں گے، حقیقت جلد ان پر آشکار ہوجائے گی، ابھی 48گھنٹے ہوئے ہیں ابھی انہیں احساس نہیں ہوا، جب احساس ہوجائے گا تو ان کیلئے چیزیں زیادہ واضح ہوجائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں 26ویں ترمیم کے بعد جوڈیشل ایڈونچرازم کے دروازے بند ہوئے ہیں۔ عمران خان بارے امریکی کانگریس اراکین کے حکومت کو لکھے گئے خط پر کہا کہ امریکی کانگریس پاکستان کے معاملات کا نوٹس لے لیتی ہے لیکن اسرائیل کے قتل عام کا نوٹس نہیں لیتی، امریکی کانگریس یا سینیٹ اسرائیل کے جرائم میں شریک ہیں، میں اسرائیل کے جرائم میں شامل ہونے والوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے جرائم کی سرپرستی کر رہا ہے، امریکہ کی سیاست پاکستان سے بھی زیادہ گندی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کشمیر کیلئے جنگیں لڑی ہیں، ہمارا فرض ہے کہ کشمیر کیلئے جنگ لڑنی پڑے تو ضرور لڑنی چاہئے، بھارت سے مذاکرات ہوئے تو کشمیر سرفہرست ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے امریکہ اور کینیڈا میں بھی دہشت گردی ایکسپورٹ کی ہے، ہمارے خطے میں بھارت کے اپنے اردگرد کسی بھی ملک کے ساتھ قابل رشک تعلقات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دوست کی اہلیہ اس دنیا سے رخصت ہوئی ہیں، وہ اس کی تعزیت کیلئے بیرون ملک جا رہے ہیں، نواز شریف چند دنوں میں ہی واپس آ جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں