پاکستان

لندن میں فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی، ممتاززہرہ بلوچ

اسلام آبا(نمائندہ خصوصی)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر لندن میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، پاکستان میںموجو دہشتگرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں افغانستان میں ہیں،جرمن سفیر کی جانب سے آئی پی پیز کے معاملے پر آرمی چیف کو خط لکھنا سمجھ سے بالاتر ہے، پاکستان اپنے معاملات میں کسی دوسرے ملک کی مداخلت پسندنہیں کرتا، 2019 میں پاکستان نے بھارت سے تجارت معطل کی تھی، پڑوسی ملک کیساتھ تجارت کے حوالے سے ابھی بھی وہی پوزیشن برقرار ہے،حکومت چینی باشندوں، منصوبوں اور کمپنیوں کو بھرپور تحفظ و سلامتی کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے،چینی سفیر کا نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو جواب سفارتی آداب کے خلاف نہیں تھا،وزیر اعظم شہباز شریف قطر اور قطر ی وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر ہونے والے حملے کے حوالے سے تشویش ہے، تمام سابق چیف جسٹس کو دورے کے دوران سفارتخانے کی جانب سے سہولیات مہیا کی جاتی ہیں، پاکستانی سفارتخانہ اس حوالے سے کام کر رہا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہاکہ وزیر اعظم شہباز شریف قطر کے دو روزہ دورے پر ہیں، جہاںانہوںنے قطر ی وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم شہباز شریف اس پہلے سعودی عرب میں تھے، وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی جہاں ان کی ویتنام کے وزیراعظم سے بھی ملاقات ہوئی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ روس کی اسپیکر نے 27 سے 29 اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کیا، روسی اسپیکر نے صدر مملکت، وزیر اعظم اور چیئرمین سینٹ سے ملاقاتیں کیں۔ممتاززہرہ بلوچ نے برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ (برکس) پر مشتمل تنظیم کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان نے برکس میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے، پاکستان برکس کی رکنیت کے لیے تمام شرائط مکمل کرتا ہے۔اوٹاوا کی جانب سے بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ پر کینیڈا کی سر زمین پر سکھ علیحدگی پسند رہنما کو نشانہ بنانے کے منصوبے کا الزام عائد کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہاکہ پاکستان بارہا عالمی برادری کی توجہ بھارت کی دیگر ممالک میں ماورائے عدالت قتل عام پر دلاتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2019 میں پاکستان نے بھارت سے تجارت معطل کی تھی، پڑوسی ملک کے ساتھ تجارت کے حوالے سے ابھی بھی وہی پوزیشن برقرار ہے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں نہ مداخلت کرتا ہے نہ ہی اپنے معاملات میں مداخلت پسند کرتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں چینی باشندے ہمارے اہم مہمان ہیں، پاکستان یہاں چینی باشندوں، منصوبوں اور کمپنیوں کو بھرپور تحفظ و سلامتی کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے۔انہوںنے کہاکہ چینی سفیر کا نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو جواب سفارتی آداب کے خلاف نہیں تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ زلمے خلیل زاد کے بیان پر رد عمل دینے سے گریز کرتے ہوئے کہاکہ ہم کسی فرد، جو سرکاری حیثیت نہ رکھتا ہو کے بیان پر تبصرہ نہیں کرتے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر سنجیدہ تشویش کا اظہار کیا ہے، ان دہشت گرد گروہوں کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔ترجمان دفتر نے جرمن سفیر کی جانب سے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پیز) پر آرمی چیف کو لکھے گئے خط پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے ان کی جانب سے پاک فوج کے سربراہ کو خط لکھنا سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے کہا کہ جرمن سفیر کو متعلقہ وزارتوں کو اس حوالے سے اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں