اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )کی جانب سے ٹیکس سال 2024 کیلئے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مقررہ تاریخ ختم ہوگئی جبکہ گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع بھی نہیں کی گئی تاہم گزشتہ رات گئے تک انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد ساڑھے52 لاکھ سے تجاوز کرگئی اس طرح گزشتہ سال کے مقابلے میں ٹیکس گوشواروں کی مجموعی تعداد 85 فیصد بڑھ گئی ہے۔ذرائع ا یف بی آر کے مطابق اکتیس اکتوبر تک ساڑھے باون لاکھ سے زائد افرادنے گوشوارے جمع کرائے گزشتہ سال کے مقابلے میں فائلرز کی تعداد 23 لاکھ 10 ہزار 604 بڑھ گئی ہے ٹیکس گوشواروں کی مجموعی تعداد سالانہ بنیادوں پر 85 فیصد بڑھ گئی ۔
ذرائع کے مطابق 19 لاکھ 38 ہزار 615 افراد نے قابل ٹیکس آمدن صفر ظاہر کی، اس سال 38.57 فیصدافراد نے قابل ٹیکس آمدن صفر ظاہر کی ہے ۔جولائی 2023 سے اب تک 18 لاکھ 64 ہزار 567 نئے افراد فائلر بنے، جولائی 2024 کے بعد 6 لاکھ 2 ہزاور 351 نئے افراد نے رجسٹریشن کروائی۔ دوسری جانب حکومت نے نان فائلرز کی آمدن و اخراجات کے آڈٹ کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔حکومت کی جانب سے ملکی ٹیکس قوانین میں سے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر عملدرآمد کی صورت میں نان فائلر افراد کو بھی ٹیکس نادہندگان تصور کیا جا سکتا ہے اور ان کے خلاف ٹیکس قوانین کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ نان فائلر یعنی ایسے افراد جو اپنے سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرواتے کی کیٹیگری ختم کیا جائے گا اور نان فائلرز مختلف قسم کی پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔ایف بی آر نے نان فائلرز پر متعدد پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سے پانچ ابتدائی طور پر لگائی جائیں گی جن میں جائیداد، گاڑیوں، بین الاقوامی سفر ، کرنٹ اکاونٹ کھولنے اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پرپابندیاں شامل ہیں۔