اہرام مصر

اہرام مصرکے قریب چار ہزار سال پرانا قبرستان دریافت

قاہرہ(نمائندہ خصوصی)مصر کے ایک عظیم الشان اہرام کے قریب ہزاروں سال پرانے قبرستان کی دریافت نے ماہرین کو حیران کردکا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جیزا کے اہرام میں اب بھی بہت سے خزانے موجود ہیں۔ ایک روسی آثار قدیمہ کے مشن نے مصر میں خوفو کے عظیم اہرام کے قریب ایک منفرد دریافت کا اعلان کیا ہے۔پروفیسر ایلونورا کرمیشیوا کی سربراہی میں روسی اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز سے منسلک روسی آثار قدیمہ کے مشن نے کہا کہ مشن نے جیزا قبرستان کے مشرقی حصے میں ایک چٹان کا مقبرہ دریافت کیا۔

یہ قبرستان خوفو کے اہرام سے 300 میٹر دور ہے۔مصرمیں انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز کے سائنس دانوں نے 4 ہزار سال سے زیادہ پرانا قدیم آثار قدیمہ کا قبرستان جیزا کے مشہور اہرام کے ساتھ دریافت کیا۔انسٹی ٹیوٹ نے ٹاس کو ایک بیان میں کہا کہ “ایک چھوٹا سوراخ کھولا گیا تھا اور اس سے ایک سجے ہوئے لکڑی کے تابوت اور سیرامک کے برتنوں کی باقیات کا انکشاف ہوا۔ جو عام طور پر مردہ شخص کے بعد کی زندگی کے سفر میں استعمال کرنے کے لیے رکھے گئے تھے۔مشن کے رہ نما کرمیشیوا نے وضاحت کی کہ “یہ مقبرہ پرانی بادشاہت کے دور سے مصری فرعونوں کے پانچویں خاندان کے دور سے تعلق رکھتا ہے۔ دیواروں پر اب بھی مقبرے کے مالک کی تصویر کشی کی گئی ہے۔

اس کی بیوی قربانی کی میز پر ان کے مکمل سائز کے مجسمے میں موجود ہے جو چٹان میں تراشے گئے تھے۔آثار قدیمہ کے ماہر اور مصریات کے ماہر آثارقدیمہ ڈاکٹر احمد عامر نے العربیہ نیٹ کو خصوصی بیانات دیتے ہوئے کہا کہ اہرام جیزا کا علاقہ بہت سے رازوں سے بھرا ہوا ہے جو ابھی تک افشا نہیں ہوئے ہیں۔ڈاکٹر عامر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس دریافت کی اہمیت یہ ہے کہ یہ ہمیں مزید نایاب مقبروں کی دریافت کی طرف لے جائے گی جن کا پہلے علم نہیں تھا۔ اس کے علاوہ اس مقبرے کی دریافت روسی آثار قدیمہ کے مشن کے اعلان کردہ طریقے سے ظاہر کرتی ہے کہ یہ لوٹ مار یا چوری کا نشانہ نہیں بنایا گیا تھا۔ یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے کیونکہ یہ صرف قبریں نہیں بلکہ ان کی اور بھی خصوصیات ہیں جو طویل عرصے سے پائی جاتی ہیں۔

آثار قدیمہ کے ماہر نے مزید کہا کہ اب تک کھدائی کرنے والے پانچویں خاندان کے نوادرات میں سے زیادہ تر ابوصیر کے علاقے میں تھے جہاں اس خاندان کے بادشاہ اس مخصوص جگہ کی طرف جاتے تھے کیونکہ جیزا اھرام کا علاقہ بہت سے اہراموں اور بہت سے مقبروں سے بھرا ہوا تھا۔ اس لیے اس دریافت کا تعلق پانچویں خاندان سے ہے۔ اہرام کے علاقے میں اس خاندان کے نوادرات کا ایک نادر اور منفرد واقعہ ہے۔

مصری آثار قدیمہ کے ماہر کا خیال ہے کہ یہ دریافت اس خطے میں دیگر خاندانوں سے تعلق رکھنے والی دیگر نادر دریافتوں کے دروازے کھول سکتی ہے اور یہ معاملہ اب صرف چوتھے خاندان کے بادشاہوں اور رانیوں تک محدود نہیں رہا۔عامر نے مزید کہا کہ خوفو کے عظیم اہرام کے قریب ایک آثار قدیمہ کی دریافت کا اعلان، جس کے راز اور تعمیراتی راز ابھی تک سائنسدان دریافت نہیں کر سکے، انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عظیم اہرام کے مالک کنگ خوفو جس کے پاس آثار قدیمہ کا قبرستان پایا گیا تھا اس میں کوئی مندر یا مجسمہ نہیں ملا۔صرف ایک چھوٹا مجسمہ ملا جس کی لمبائی نو سینٹی میٹر سے زیادہ نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں