لیما (نمائندہ خصوصی)”چنکے سے شنگھائی تک، ہم نہ صرف پیرو میں ‘بیلٹ اینڈ روڈ’ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر ، بلکہ نئے دور میں ایک نئی راہداری کا آغاز بھی دیکھ رہے ہیں”۔ ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چینی صدر شی جن پھنگ اور پیرو کی صدر بولورٹے نے لیما کے صدارتی محل میں ویڈیو لنک کے ذریعے چنکے بندرگاہ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ آج کی چنکے بندرگاہ “نئے دور میں انکا قدیم شاہراہ ” کے لئے ایک نیا نقطہ آغاز بن رہی ہے۔
چنکے بندرگاہ منصوبے کا پہلا مرحلہ پیرو سے چین تک شپنگ کے وقت کو 23 دن تک کم کردے گا ، لاجسٹکس کے اخراجات کا 20 فیصد سے زیادہ بچائے گا ، ہر سال پیرو کی آمدنی میں 4.5 بلین ڈالر کا اضافہ کرے گا ، اور 8،000 سے زیادہ براہ راست روز گار پیدا کرے گا۔ اس کے علاوہ ،چنکے بندرگاہ ایک سرنگ کے ذریعے پین امریکن ہائی وے سے منسلک ہے اور براہ راست دارالحکومت لیما تک پہنچتی ہے ، جو وسیع پیمانے پر پیرو اور دیگر لاطینی امریکی ممالک تک پھیلی ہوئی ہے ، اس کے نتیجے میں لاطینی امریکہ اور کیریبین کی مجموعی ترقی اور انضمام کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔
صدر شی جن پھنگ کے دورے کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے لئے تعاون کے منصوبے اور آزاد تجارتی معاہدے کو اپ گریڈ کرنے کے پروٹوکول جیسی اہم تعاون کی دستاویزات پر دستخط کا بھی مشاہدہ کیا۔ فریقین نے جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو گہرا کرنے کے منصوبے بنانے کے لئے ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔ صدر بولورٹے نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کا دورہ یقینی طور پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا، دونوں ممالک کے عوام کو مشترکہ طور پر زیادہ دیرپا اور خوشحال مستقبل کی تعمیر اور اشتراک کرنے کے قابل بنائے گا اور دونوں ممالک کے درمیان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دے گا۔