رویو ڈی جنیرو (نمائندہ خصوصی)چینی صدر شی جن پھنگ کے دورے کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ نے برازیلیا میں برازیل کے صدر سیو لولا ڈی سلواکے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کیا۔ صدر لولا نے کہا کہ وہ برازیل اور چین کے درمیان شراکت داری سے بہت خوش ہیں ۔ ان کے خیال میں صدر شی جن پھنگ کا جی20 ریو سمٹ میں شرکت کرنا انتہائی اہم ہے! دونوں صدور اس وقت اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے تاکہ طویل مدتی اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ان کے خیال میں یہ ملاقات برازیل اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سب سے اہم ملاقات ہو سکتی ہے۔دونوں ممالک کا مشترکہ فلسفہ ہے۔ چین ایشیا کا سب سے غیر معمولی ملک ہے، اور برازیل لاطینی امریکہ کا سب سے بڑا ملک ہے، اور دونوں میں بہت سی مماثلتیں ہیں۔ دونوں ممالک مختلف پہلووں میں ایک دوسرے سے سیکھنے کی امید رکھتے ہیں ۔ یہ دورہ برازیل اور چین کے درمیان اہم شراکت داری کا عکاس ہے اور دونوں ممالک ان تعلقات کو مزید گہرا کرتے رہیں گے۔
لولا نے کہا کہ وہ اور صدر شی جن پھنگ ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ مخلص ہیں۔وہ ان اصلاحات کی بہت تعریف کرتے ہیں جو صدر شی نے چین میں نافذ کی ہیں۔ چین آج ایک مثالی ملک ہے۔ ان کی توجہ اس بات پر ہے کہ کس طرح چین نے مختصر عرصے میں حقیقی تبدیلی حاصل کی اور ٹیکنالوجی میں کمال حاصل کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ چین نے کاروبار اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بھی بہت ترقی کی ہے۔لہذا صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ان کے تعلقات باہمی احترام اور تعریف سے بھرپور ہیں۔
صدر لولا کو امید ہے کہ زیادہ سے زیادہ چینی برازیل آئیں گے، برازیل کا مطالعہ کریں گے، اور پرتگالی زبان سیکھیں گے۔ وہ یہ بھی امید کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ برازیلی چینی سیکھیں گے، چین جائیں گے، اور چین میں کام کریں گے۔ عوام سے عوام کے تعلقات برازیل اور چین کے تعلقات کو مستحکم کر سکتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط اور گہرے ہوں گے۔