اداکارہ کستھوری شنکر

نسل پرستانہ بیان،بھارتی اداکارہ کستھوری شنکرگرفتار

چنئی(نمائندہ خصوصی)بھارتی پولیس نے ساوتھ انڈین اداکارہ کستھوری شنکر کو مبینہ طور پر نسل پرستانہ بیان دینے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق چنئی پولیس نے اداکارہ کستھوری شنکر کو حیدر آباد کے علاقے گچی بالی سے گرفتار کیا۔ انہوں نے بھارتی ریاست تامل ناڈو میں ہندو انتہا پسند جماعت ہندو مکل کچی (ایچ ایم کے)کے ایک اجلاس میں تیلگو برادری کے حسب نسب سے متعلق نازیبا بیان دیا تھا جس پر ان کے خلاف یہ کارروائی کی گئی۔کستھوری شنکر حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کی حامی بھی ہیں۔

کستھوری شنکر نے بالی ووڈ فلموں میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ جنوبی دراوڑی تمل، تیلگو، ملیالم اور کنڑ زبانوں کی فلموں میں بھی کام کیا ہے۔ وہ بی جے پی کی کٹر حامی بھی ہیں اور اس نے 2024 کے بھارتی عام انتخابات کے دوران بھارت کے شہر مدورائی میں پارٹی کے لیے مہم چلائی تھی۔ یا درہے 50 سالہ اداکارہ نے مدراس ہائی کورٹ کے مدورائی بنچ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی جو مسترد کردی گئی۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی بھی مانگتے ہوئے کہا کہ ”میرا مقصد کبھی بھی تیلگو لوگوں کو تکلیف پہنچانا یا ناراض کرنا نہیں تھا۔

میں کسی کو نادانستہ دکھ دینے کے لیے معذرت خواہ ہوں تاہم عدالت نے ان کی معافی قبول نہیں کی۔ مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ نے فیصلہ دیا کہ ان کا بیان ”نفرت انگیز تقریر پر مبنی ہے اور عوامی شخصیات کو عوام میں خطاب کرنے سے پہلے دو بار سوچنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں