برطانیہ

برطانیہ میں چیریٹی اداروں اور یہود دشمنی سے متعلق 40 کیس پولیس کے حوالے

لندن(نمائندہ خصوصی)برطانیہ کے ایک واچ ڈاگ کے طور پر کام کرنے والے ادارے کی طرف سے فلسطینیوں کے لیے چیرٹی کا کام کرنے والے 40 اداروں کے خلاف پولیس کو کیس بھجوا دیے گئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ معاملہ غزہ میں جاری اسرائیلی کی طویل جنگ کے دوران پیش آیا ہے۔ جب برطانیہ میں جنگ مخالف مظاہروں نے حکام کو غیر معمولی فیصلے کرنے پر متوجہ کر دیا۔برطانیہ کے اس واچ ڈاگ ‘ چیریٹی کمیشن’ کے سربراہ اورلینڈو فریسر کا کہنا تھاکہ اس عرصے میں علاوہ ازیں بھی 200 کیسز کو ریگولیٹری بنیاد پر شروع کیا گیا ہے۔

یہ اعداود شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیل کی غزہ میں لمبی جنگ نے کس طرح برطانیہ اور یورپ میں کشیدگی کو سماجی سطح تک بڑھاوا دے دیا ہے۔امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین میں اس امر پر فوکس کیا گیا ہے کہ ان کے ہاں کام کرنے والی چیریٹی تنظیموں کا مذہب سے بھی تعلق ہے۔ اس لیے ان امور کی تحقیقات کی اشد ضرورت ہے۔برطانیہ کے اس فورم نے اسرائیل کی غزہ جنگ کے دوران جنگ مخالف مظاہروں کی صورت سامنے انے والی یہود دشمنی کا بھی نوٹس لیا ہے۔ اس سلسلے میں قوانین کی تبدیلی بھی پیش نظر رہی ہے۔

فریسر کا کہنا تھا ہم اچھی طرح واضح ہیں کہ چیریٹی کو نفرت کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔ اس لیے تحقیقات ضروری ہیں۔ان کے مطابق پولیس کو بھیجے گئے چالیس کیسز میں مجرمانہ عنصر بھی شامل رہا ہے ۔ اس لیے پولیس سے کہا گیا کہ ان معمالات کو پولیس دیکھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں