واشنگٹن (نمائندہ خصوصی )امریکا نے باور کرایا ہے کہ وہ شام کی صورت حال کا قریب سے جائزہ سے لے رہا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہائوس نے واضح کیا کہ واشنگٹن خطے کے ممالک کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے۔وائٹ ہائوس کے مطابق شامی صدر بشار الاسد کی جانب سے سلامتی کونسل کی قرار داد 2254 میں مذکور سیاسی عمل میں شرکت سے مسلسل انکار اور روس اور ایران پر انحصار نے موجودہ حالات کو جنم دیا ہے۔مزید یہ کہ شمال مغربی شام میں بشار حکومت کا سقوط یہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے عدم نفاذ کا نتیجہ ہے۔
وائٹ ہائوس کے مطابق امریکا ایک سنجیدہ اور قابل اعتماد سیاسی عمل کے ذریعے کشیدگی کم کرنے اور شہریوں کے تحفظ پر زور دیتا ہے، جس سے یہ خانہ جنگی ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ممکن ہو۔وائٹ ہائوس نے اپنے موقف کا اختتام اس بات پر کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن یہ واضح کر چکے ہیں کہ شام میں داعش کی دوبارہ عدم واپسی یقینی بنانے کے لیے امریکی فوج کے افراد کی موجودگی ضروری ہے۔