صدر مملکت

صدر مملکت کا کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اورگورننس میں شفافیت کے فروغ کے عزم کا اعادہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)صدر مملکت آصف علی زر داری نے کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اورگورننس میں شفافیت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف جنگ کسی ایک ادارے کی کوششوں سے جیتنا ممکن نہیں، بدعنوانی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس کی پیچیدگیاں ریاست کے تمام ستونوں کی جانب سے مؤثر کوششوں اور کرپشن کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتی ہیں،ہمیں اپنے معاشرے سے کرپشن کی عادت کو ختم کرنے کیلئے کاوشیں جاری رکھنا ہوں گی۔

عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہاکہ آج ہم کرپشن کے تباہ کن اور ہمہ گیر اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی منا رہے ہیں، یہ دن کرپشن کے خلاف جدوجہد ، شفافیت اور احتساب کے فروغ کیلئے تمام اقوام کی ذمہ داری کی یاددہانی کراتا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ دن پاکستان سمیت اقوام ِمتحدہ کے انسدادِ بدعنوانی کنونشن کے دیگر رکن ممالک کی جانب سے کرپشن کے خاتمے کیلئے جاری کوششوں کا عکاس ہے۔ انہوںنے کہاکہ کرپشن سے عوامی اعتماد مجروح ہوتا ہیاور یہ وسائل کے ضیاع کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی ترقی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج ہم کرپشن کے خاتمے کیلئے سخت احتسابی اقدامات کے نفاذ اورگورننس میں شفافیت کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ برسوں میں، پاکستان نے انسدادِ بدعنوانی کے بین الاقوامی فریم ورکس کی روشنی میں اہم اقدامات لیے ہیں اور ایک مؤثر احتسابی نظام قائم کیا ہے۔ تاہم، ابھی مزید بہت کچھ کرنا باقی ہے اور ہمیں اپنے معاشرے سے کرپشن کی عادت کو ختم کرنے کیلئے کاوشیں جاری رکھنا ہوں گی۔ صدر مملکت نے کہاکہ قومی احتساب بیورو (نیب) ملک کا اعلیٰ انسدادِ بدعنوانی کا ادارہ ہے۔ نیب کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کے علاوہ اس کے مضر اثرات کے بارے میں عوامی شعور اجاگر کرنے میں بھی مرکزی کردار ادا کررہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ روک تھام کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ بھی نیب کی ایک اہم ذمہ داری ہے تاہم کرپشن کے خلاف جنگ کسی ایک ادارے کی کوششوں سے جیتنا ممکن نہیں۔ بدعنوانی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس کی پیچیدگیاں ریاست کے تمام ستونوں کی جانب سے مؤثر کوششوں اور کرپشن کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ عالمی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے اس سال کے موضوع ”نوجوانوں کے ساتھ متحد ہو کر بدعنوانی سے پاک مستقبل کی تشکیل”کے مطابق یہ امر ضروری ہے کہ معاشرے کا ہر طبقہ، خصوصاً نوجوان، سول سوسائٹی اور شہری بدعنوانی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں، اْنہیں انسدادِ بدعنوانی کی کوششوں میں فعال طور پر حصہ لینے ، احتساب کے کلچر کے فروغ اور انسدادِ بدعنوانی کا نظام بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہمیں ہر سطح پر کرپشن سے پاک کلچر کی تشکیل کیلئے اپنے اجتماعی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی،ہم سب مل کر ہی اس امر کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ عوامی فلاح کے لیے مختص وسائل اپنے جائز مقصد کے لیے استعمال ہوں اور تمام شہری شفاف اور مؤثر گورننس کے ثمرات سے مستفید ہوں۔انہوںنے کہاکہ ہمیں شفافیت اور دیانتداری کا ماحول تشکیل دینے کیلئے مل کر کام کرنا ہے اور ایک ایسے مستقبل کیلئے کام کرنا ہے جہاں کردار سازی کو ہمارے معاشرے میں مرکزی اہمیت حاصل ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں