اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات تک سسٹم آگے نہیں چل سکتا، سیاسی استحکام سمیت اس کے سوا کوئی حل نہیں کہ سیاسی لوگ بیٹھ کر جمہوری انداز میں مسائل حل کریں۔انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت نے جو بات کی، اس بات پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کا کہ یہ ٹھنڈی ہوا کا جھونکا محسوس ہوا ہے، یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے، وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ میں نے ایک تلخ بات کو دبا رہا ہوں، تاکہ یہ ماحول خراب نہ ہوجائے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ شیر افضل مروت نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی، لیکن کمیٹی کو فعال ہونے نہیں دیا گیا، کچھ دن قبل وزیراعظم شہباز شریف ایوان میں آئے اور سیدھے اپوزیشن کے پاس گئے اور اپنی نشست پر آکر کہا کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر مسئلے پر بات کی جاسکتی ہے، اس پر عمر ایوب نے جس لہجے میں جواب دیا، میرا خیال ہے شیر افضل کو سب پتا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ اسی طرح 25 نومبر کی رات جب کہا جارہا تھا کہ ڈی چوک کے بجائے آپ سنگجانی جاکر اپنا احتجاج یا جلسہ ، جو بھی کرنا ہے کرلیں، تو وہ بات بھی مذاکرات کا ہی حصہ تھی کہ آپ وہاں چلے جائیں اور یہاں بیٹھ کر بات کرلیں، لیکن اسے تسلیم نہیں کیا گیا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ خواہ کسی نے وردی پہنی تھی، یا وردی کے بغیر تھا، اور ان ہنگاموں میں اس کی جان گئی ہے، تو دونوں کے لیے اناللہ وانا الیہ راجعون، ہونا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔
٭٭٭٭٭