عطاء اللہ تارڑ

ہم پر تشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتے ، کسی سے نہیں کہا یہ دشمن ہے، اس کی خوشی غمی میں شریک نہیں ہونا،وزیر اطلاعات

اسلام آبا د(نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہاہے کہ ہم پر تشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتے ، کسی سے نہیں کہا یہ دشمن ہے، اس کی خوشی غمی میں شریک نہیں ہونا،، نواز شریف نے سیاست میں ہمیشہ دور اندیشی کا مظاہرہ کیا،بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی خان صاحب کہہ کر پکارتے ہیں،ہمارا فوکس معیشت پر ہے، آج شرح سود 13 فیصد پر آ گئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالر ہو چکے ہیں، معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ دوسرے کی بات کرنے کا حوصلہ رکھنا چاہیے ،آپس کی رواداری پر کبھی کمپرومائز نہیں کیا۔ انہوںنے کہاکہ کبھی کسی سے نہیں کہا کہ یہ دشمن ہے، اس کی خوشی غمی میں شریک نہیں ہونا، ہم پرتشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ 2013ء کے الیکشن میں جب بانی چیئرمین پی ٹی آئی کنٹینر سے گرے تو ہم نے اپنی انتخابی مہم روک دی۔ انہوںنے کہاکہ ہماری سینئر قیادت شوکت خانم ہسپتال ان کی تیمار داری کیلئے گئی، ہم نے خیرسگالی کا پیغام دیا۔

وزیراطلاعات نے کہاکہ مخالف سے مخالفت کرنے کا مزہ تب آتا ہے جب وہ میدان میں ہو، ہماری دانشمندی اور کاوش کو کمزوری سمجھا گیا۔ انہوںنے کہاکہ اس ملک کے عام آدمی کا مسئلہ غربت اور مہنگائی ہے، اسے حل کرنا ہمارا فرض ہے، نواز شریف نے اس ملک کے مفاد کی خاطر دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کے اس اچھے پیغام کو بھی کمزوری سمجھا گیا، ہماری سیاسی روایت ہے کہ ہم سیاسی مخالفین کی خوشی غمی میں شرکت کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے سیاسی قائدین نے ہمیں اخلاق کے دائرہ میں رہ کر تنقید کرنے کی تلقین کی۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ مگر کنٹینر سے روزانہ گالم گلوچ کی سیاست کی جاتی تھی۔

انہوںنے کہاکہ نواز شریف نے ملک میں ٹرین مارچ بھی کیا، بڑے جلسے بھی کئے لیکن کبھی کسی کو تو کر کے نہیں بلایا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی خان صاحب کہہ کر پکارتے تھے، نواز شریف نے سیاست میں ہمیشہ دور اندیشی کا مظاہرہ کیا، یہ اپنے سیاسی مفاد کو تعصب کی نظر سے سوچتے ہیں۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ ملتان میں قاسم باغ کے جلسے میں بھگدڑ مچنے سے تحریک انصاف کے آٹھ سے دس کارکن ہلاک ہوئے، کیا یہ ان کے گھر تعزیت کے لئے گئے؟ ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی نے اموات کا جھوٹا بیانیہ بنایا، انہوں نے مصنوعی ذہانت کے استعمال سے اسلام آباد کی پوری سڑک کو خون میں لت پت دکھایا۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ اگر یہ سچے ہیں تو ان کے اعداد و شمار کیوں مختلف ہیں، اگر ان کا بیانیہ سچ پر مبنی تھا تو پوری پارٹی ایک بات کرتی۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ مائوں، بہنوں، بیٹیوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی روایت بھی بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے رکھی۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ انہوں نے رانا ثناء اللہ پر جھوٹا مقدمہ قائم کیا، انہوں نے اپنی صفوں میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو بھی نہیں بخشا، ہمارے بزرگوں نے پاکستان بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے،ہم نے کہیں نہیں جانا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ شہزاد اکبر یہاں بیٹھا ہوا کرتے تھے، اس وقت بھی کہا تھا کہ خان صاحب یہ لوگ بھاگ جائیں گے، آج وہ کہاں ہیں؟ ان کی سیاست میں تکبر اور غرور تھا۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ پی ٹی آئی کے دور میں اپوزیشن کو جیلوں میں بھیجا گیا، پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے بینچ خالی پڑے تھے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا فوکس معیشت پر ہے، آج شرح سود 13 فیصد پر آ گئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالر ہو چکے ہیں، معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ انہیں یاد دہانی کرانا تھی کہ انہوں نے جھوٹا بیانیہ بنایا، غلط اعداد و شمار پیش کئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں