اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ عمران خان تک کمیٹی کی رسائی حکومتی سنجیدگی طے کرے گی، حکومت نے بہانے بنائے یا منع کیا تو ان کی نیتوں کا خلل سامنے آجائے گا، پی ٹی آئی کمیٹی کا کردار صرف ایلچی کا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان 2 جنوری تک دوسری میٹنگ ہوگی، میٹنگ سے پہلے عمران خان سے ملاقات کی کوشش کریں گے، ابھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان تک کمیٹی کی رسائی حکومتی سنجیدگی طے کرے گی، حکومت نے بہانے بنائے یا منع کیا تو ان کی نیتوں کا خلل سامنے آجائے گا، پی ٹی آئی کمیٹی کا کردار صرف ایلچی کا ہے۔اپوزیشن لینڈر کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو اپنے مطالبات سے آگاہ کردیا تھا، عمران خان کی رہائی اور کارکنان کی رہائی ہمارے مطالبات ہیں، ہمارا کام ہے عمران خان کے مسیج کو حکومت کے آگے رکھنا، ہم پر 9 مئی کو بھی ظلم ہوا، ہم پر 26 نومبر کو بھی گولیاں چلیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت میں کوئی بہتری نہیں ا?رہی ہے، اس وقت ملک میں قانون اور آئین کا فقدان ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ چئیرمین ماؤ نے کہا تھا فوج وردی میں عوام ہی ہیں، جو عوام کی سوچ ہوتی ہے وہی مسلح افواج کی سوچ ہوتی ہے، ‘لہٰذا پاکستان کی عوام وزیراعظم عمران خان صاحب سے محبت کرتی ہے تو افواج پاکستان میں بھی لوگ ان سے محبت کرتے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ملک کی سینئیر قیادت نیچے دیکھتی ہے کہ عوام یا افواج کیا سوچتے ہیں اور پھر وہ مجبور ہوتے ہیں اپنی سوچ بدلنے کیلئے۔