وزیراعظم عمران خان

بلدیاتی حکومتوں کا سب سے بہترین نظام لا رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان

فیصل آباد (گلف آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے سب سے بہترین بلدیاتی حکومتوں کا نظام لے کر آرہے ہیں، اس نظام میں ہر شہر کا الگ الیکشن ہوگا جس میں میئر کو بھی منتخب کیا جائے گا،سرمایہ کاربڑھ چڑھ کر سرمایہ کاری کریں ،ہم پوری طرح سہولیات دیں گے، آسانیاں پیدا کریں،فیصل آباد کی سڑکوں کو بھی ٹھیک کریں گے، کراچی، فیصل آباد پاکستان کا صنعتی حب ہے یہ اوپر جائے گا تو پاکستان اوپر جائے گا،آگے کاروباری برادی کے لیے جو بھی پالیسیز حکومت بنائے گی وہ سرمایہ کاروں کی مشاورت سے ہوگی،کورونا کی دوسری لہر پھیل گئی تو ہمارے غریب عوام اور صنعتوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، عوام احتیاط کریں ۔

تاجر برادری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نظام میں ہر شہر کا الگ الیکشن ہوگا جس میں میئر کو بھی منتخب کیا جائے گا، پہلے کی طرح بلاواسطہ انتخاب نہیں ہوگا کہ یونین کونسل کے انتخاب کے بعد اسے چنا جائے کیوں کہ بدقسمتی سے اس میں پیسہ چل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میئر کو براہ راست منتخب کیا جائےگا جس کے بعد وہ اپنی کابینہ منتخب کرے گا جس میں ماہرین شامل ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں ملک پر اندرونی اور بیرونی قرضہ اتنا زیادہ کبھی نہیں تھا جتنا ہیں 2018 کے پاکستان میں ملا۔عمران خان نے کہاکہ ماضی کی بات کی جائے تو ملائیشیا، جنوبی کوریا نے پاکستان سے سیکھ کر ترقی کی، پاکستان کی دنیا میں عزت تھی اور ہمارے ادارے ہماری یونیورسٹیز کو دنیا میں مانا جاتا تھا۔

انہوںنے کہاکہ مشرق وسطیٰ سے لوگ کراچی اپنی چھٹیاں منانے آتے تھے، ہمارے نیچے آنے کی بہت دکھ بھری کہانی ہے، پاکستان میں اس وقت لیفٹ اور رائٹ کی سیاست سامنے آچکی تھی۔انہوں نے کہا کہ 1970 میں ذوالفقار علی بھٹو نے اسلامک سوشلائزیشن کے نام پر قومیانے کی مہم کا آغاز کیا، کہا جاتا تھا کہ پاکستان میں 22 خاندانوں میں پیسہ جمع ہوگیا ہے، ہمیں ایسے قانون بنا کر پیسے غریبوں تک پہنچانے چاہیے تھے تاہم اس کی بجائے ہم قومیانے پر گئے اور اپنی صنعتوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ کبھی بھی معاشرہ آگے اس وقت تک نہیں بڑھ سکتا کہ کوئی زیادہ منافع کمائے اسے غلط کہہ دیں۔جائز کمائیں اور ٹیکس بھی دیں، چینی مافیا نے جس طرح کارٹلائزیشن کی اس کے خلاف کام کرنا چاہیے تاہم جائز طریقے سے نفع بنے گا تو مزید سرمایہ کاری ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ تعمیرات کا شعبہ ہمارا چل پڑا ہے جو سب سے زیادہ شہروں میں روزگار پیدا کرتا ہے اور اس سے منسلک 30 اور شعبے پر بھی کام شروع کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بینکنگ کے شعبے میں تاریخ میں اسٹیٹ بینک نے کبھی بھی اس طرح سے صنعتوں کی مدد نہیں کی جس طرح وہ آج کر رہا ہے۔آخر میں انہوں نے صنعتکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جس طرح 1960 کی دہائی میں صنعتوں کو فروغ ملا تھا اسی طرح آج بھی کریں گے تاہم درخواست ہے کہ مزدوروں کا آپ لوگوں نے خیال رکھنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں