سرینگر (گلف آن لائن)بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیں جموںمیں آٹھ سالہ بچی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کے افسوسناک واقعے کے بعدبھارتی فوجیوں کی ایک اور بچی کو بے حرمتی کا نشانہ بنانے کا افسوسناک واقعہ منظرعام پر آیا ہے جب تین بھارتی فوجیوںنے ضلع بانڈی پورہ میں ایک نو سالہ بچی کی بے حرمتی کے بعد اسے اغوا کرنے کی کوشش کی ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ضلع میں اجس کے علاقے چیو میں اپنے گھر کے باغ میں اپنی بہن کے ساتھ کام کرنے والی نوسالہ بچی کو فوجیوںنے جنسی طورپر ہراساں کرنے کے بعد اغوا کرنے کی کوشش کی ۔
تاہم اس کی بہن نے زور زور سے چیخ و پکار شروع کر دی جس پر مقامی افراد نے موقع پر پہنچ کر انہیں فوجی اہلکاروںسے بچایا۔ جس پر فوجی اہلکار اپنی گاڑی وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔ متاثر ہ خاندان نے اجس پولیس اسٹیشن میں فوجی اہلکاروںکے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے ۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقدمہ واپس لینے کیلئے ان پر دباﺅ بڑھارہی ہے۔
جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار نے ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بچی کی بے حرمتی اور اسے اغوا کرنے کی کوشش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوںکو محکوم رکھنے کیلئے کشمیری خواتین کی بے حرمتیوں ، عصمت دری اور اغوا کو ایک جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ فوجی اہلکار اپنے مجرمانہ فعل میں کامیاب رہتے اگر وہاں پر موجود بچی کی بہن شورنہ مچاتی جس پر مقامی افراد نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں بھارتی فوجیوں کے چنگل سے بچایا ۔