انور مقصود

آج کل کے پاکستانی ڈراموں کو ڈراما کہا ہی نہیں جا سکتا،انور مقصود

کراچی (گلف آن لائن) انور مقصود کا کہنا تھا وہ خود ڈراما لکھنے کے معاملے میں پیچھے ہٹ گئے ہیں، کیوں کہ آج کل کے دور میں ان کی جگہ بنتی ہی نہیں۔ ‌انہوں نے بتایا کہ ان کا اپنا خیال ہے کہ آج کل کے پاکستانی ڈراموں کو ڈراما کہا ہی نہیں جا سکتا، آج کے دور میں ڈائجسٹ میں کہانیاں لکھنے والے لکھاری 3 دن میں 20 ڈرامے بھی لکھ سکتے ہیں۔ انور مقصود کے مطابق حالیہ دور میں تخلیقی صلاحیت کو اہمیت نہیں دی جاتی بلکہ ریٹنگ کے معاملات سب سے زیادہ اہم ہیں اور مارکیٹنگ کے لوگ ہی ڈرامے کی کاسٹ اور کہانی سے متعلق فیصلہ کرتے ہیں، پروڈیوسر اور ہدایت کار کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔

انہوں نے بتایا کہ ایک زمانے میں جب پاکستان میں بھارتی ڈرامے آنے لگے، تب اس وقت کے بڑے ڈراما سازوں کا خیال تھا کہ بھارتی لوگ ہم سے ڈراما سیکھیں گے مگر یہاں الٹا کام ہوا اور ہمارے لکھاریوں نے ان کی نقل کرنا شروع کردی۔ ‌انور مقصود نے کہا کہ چوں کہ پاکستان کے 70 فیصد لوگ کم پڑھے لکھے یا غیر تعلیم یافتہ ہیں، اس لیے انہیں ایسی ہی مصالحے والی کہانیاں اچھی لگیں اور پھر ایسے ہی ڈرامے بننے لگے، جس سے اب یوں لگتا ہے کہ تمام ٹی وی چینلز پر ایک ہی ڈراما چل رہا ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں