اسلام آباد (گلف آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے جرمن ، ڈنمارک اور برطانیہ کے رہنماؤں کے ساتھ طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورت حال کے حوالے سے بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے انہیں بتایا کہ پاکستان تمام افغان رہنماؤں سے رابطہ کر رہا ہے ، عالمی برادری کو بھی خاص طور پر افغانستان کے لوگوں کی معاشی مدد میں مصروف رہنا چاہیے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل ، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹ فریڈرکسن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ، جنہوں نے ان سے ٹیلی فون کال کر کے افغانستان کے بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ حفاظت اور سلامتی کے ساتھ ساتھ تمام افغانوں کے حقوق کا تحفظ انتہائی اہم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سفارتی عملے اور بین الاقوامی اداروں کے عملے کو افغانستان سے نکالنے میں سہولت فراہم کر رہا ہے۔ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیا۔ انجیلا مرکل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان اعلیٰ سطحی تبادلے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں جرمنی کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے منتظر ہے۔
دو طرفہ تناظر میں ، وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کی طرف سے کوویڈ 19 پر قابو پانے کے لیے اٹھائے گئے وسیع اقدامات پر روشنی ڈالی ، نوٹ کیا کہ متعلقہ ڈیٹا برطانیہ کی جانب سے شیئر کیا گیا ہے ، اور پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دونوں وزرائے اعظم نے افغانستان میں بدلتی صورتحال کے حوالے سے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔