پاکستان اسٹاک

پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تنزلی، ایمرجنگ سے فرنٹیئر مارکیٹ میں شامل

کراچی(گلف آن لائن)مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل(ایم ایس سی آئی)نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی ریٹنگ میں تنزلی کردی، پی ایس ایکس کو ایمرجنگ مارکیٹ (ای ایم)کے درجے سے نکال کر فرنٹیئر مارکیٹ (ایف ایم)میں شامل کردیا گیا۔ایم ایس سی آئی جو دیگر خدمات کے علاوہ ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کو اسٹاک انڈیکس اور ہیج فنڈز فراہم کرتی ہے، ایم ایس سی آئی پاکستان انڈیکس کیلئے دوبارہ درجہ بندی کی تجویز کے بارے میں حالیہ مشاورت میں مارکیٹ کے شرکا سے رائے لینے کے بعد اس فیصلے پر پہنچی ہے۔ایم ایس سی آئی انڈیکس میں شمولیت اس کے جزو اسٹاک کو بین الاقوامی خاص طور پر امریکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے میں مدد دیتی ہے جو لوگ ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز(ای ٹی ایف)اور باہمی فنڈز کے ذریعے عالمی اسٹاک میں خریدنا چاہتے ہیں جو اس انڈیکس کو اپنی کارکردگی کیلئے بینچ مارک کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

درجہ بندی کا اطلاق نومبر 2021 سے نافذ العمل ہوگا، ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں لکی سیمنٹ، حبیب بینک لمیٹڈ اور مسلم کمرشل بینک شامل ہیں، جبکہ ایم ایس سی آئی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں چوتھا جزو آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی شامل ہے۔پاکستان میں مقیم بروکریج کمپنی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی فروخت میں کمی کے لحاظ سے ای ایم سے فرنٹیئر مارکیٹ کی دوبارہ درجہ بندی پاکستان کیلئے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ غیر ملکیوں نے 31 دسمبر 2019 سے 73 کروڑ ڈالر (نیٹ)کی ایکوئٹی فروخت کی ہے اور اس سال پہلے ہی 15.9 کروڑ ڈالر (نیٹ)کی ایکوٹی فروخت کی ہے۔ پاکستان میں غیر فعال ای ایم فنڈز کی سرمایہ کاری کا تخمینہ 12.5کروڑ ڈالر سے 17.5 کروڑ ڈالر تک لگایا جاسکتا ہے، جہاں تقریبا 7.5 کروڑ ڈالر سے 10 کروڑ ڈالر ای ایم اسٹاک میں لگائے جاتے ہیں جبکہ 5 کروڑ سے 7.5 کروڑ ڈالرز چھوٹے کیپ ای ایم اسٹاک میں لگائے جاتے ہیں۔لکی سیمنٹ، حبیب بینک لمیٹڈ اور مسلم کمرشل بینک جو اس وقت ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے زمرے میں ہیں،

نومبر میں ایم ایس سی آئی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں چلے جائیں گے اور او جی ڈی سی بھی اس فہرست میں شامل ہوجائے گی۔ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس دنیا بھر میں تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں کمپنیوں کی مالی کارکردگی کا اندازہ لگاتا ہے اور 27 ممالک میں مڈ کیپ اور بڑے کیپ اسٹاک کو ٹریک کرتا ہے، جن پر چینی، تائیوانی اور جنوبی کوریا کی کمپنیوں کا غلبہ ہے۔ دوسری طرف ایم ایس سی آئی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس 27 ممالک میں بڑے اور مڈ کیپ فرنٹیئر مارکیٹس کی نمائندگی کرتا ہے۔ایم ایس سی آئی کے مطابق پاکستانی ایکویٹی مارکیٹ ایمرجنگ مارکیٹس کے درجہ بندی کے فریم ورک کے تحت مارکیٹ تک رسائی کی ضروریات کو پورا کرتی ہے، تاہم یہ اب سائز اور لیکویڈیٹی کے معیار پر پورا نہیں اترتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں