میاں زاہدحسین

صنعتوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کروانا بڑا فیصلہ ہے،میاں زاہدحسین

کراچی(گلف آن لائن) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے اہم صنعتوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس) لگانے کا فیصلہ نہایت اہم ہے۔ ایف بی آر کے خیال میں اس سے ٹیکس چوری کم اور محاصل میں اضافہ ہو گا تاہم صنعتکاراور درآمدکنندگان اس نظام کو کرپشن فری بنانے کے مطالبے سمیت بعض تبدیلیوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس نظام کی کامیابی کے لئے صنعتکاروں کے جائز تحفظات کا جائزہ لے کر انھیں دور کیا جائے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چئیرمین ایف بی آر نے تمباکو مصنوعات، بیوریجز ، چینی، فرٹیلائیزر، سیمنٹ تیار کرنے والے کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں کامیابی کے بعد اسے دیگر کئی صنعتوں تک توسیع دی جائے گی۔ اگلے مہینے سے صوبوں اور آزاد کشمیر میں تمباکو کی صنعت میں یہ سسٹم رائج کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ محاصل کی صورتحال بہتر بنائی جا سکے۔ 2021 میں سگریٹ بنانے والے کارخانوں سے ایک سو تیس ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا گیا تھا مگر اس سسٹم کے بعد اس میں خاطر خواہ اضافہ کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس سسٹم کی مخالفت کرنے والوں میں شوگر انڈسٹری شامل ہے جس کا کہنا ہے کہ چینی کی بوریاں پولی پروپلین سے بنتی ہیں اور ان پر ٹی ٹی ایس کے اسٹیکر نہیں لگائے جا سکتے اس لئے ان پر کیو آر کوڈ چھاپے جائیں ۔

میاں زاہد حسین نے یہ بھی کہا ہے کہ تمام پولی پروپلین بیگ بنانے والی فیکٹریوں کو تمام بوریوں پر کیو آر کوڈ چھاپنے کا پابند کیا جائے تو یہ زیادہ بہتر رہے گا۔ ایف بی آر کو صنعت کاروں اوردرآمدکنندگان کے تحفظات کا جائزہ لے کر کوئی بیچ کا راستہ نکالنے کی ضرورت ہے ۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے اگلے سال کراچی کو سپلائی کی جانے والی بجلی میں نو سو میگاواٹ کا اضافہ کیا جا رہا ہے جس سے عوام اور صنعتی شعبہ کو ریلیف ملے گا اور صنعتی ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ ا سٹیل ملز کو فوری فروخت کیا جائے اورا سٹیل پالیسی کا فوری طور پر اعلان کیا جائے تاکہ تعمیراتی سرگرمیاں مذیدمتاثر نہ ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں