رمیز راجہ

ورلڈ کپ کیلئے پی سی بی نے میتھیو ہیڈن بیٹنگ اور ورنا فلینڈر باؤلنگ کوچ کی خدمات حاصل کرلی ہیں،رمیز راجہ

لاہور (گلف آن لائن)پاکستان کرکٹ بورڈ کے نو منتخب چیئر مین رمیز راجا نے اعلان کیا ہے کہ ورلڈ کپ کیلئے پی سی بی نے میتھیو ہیڈن بیٹنگ اور ورنا فلینڈر باؤلنگ کوچ کی خدمات حاصل کرلی ہیں،وزیر اعظم نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کیا، اتنے بڑے لیڈر کے اعتماد کے اظہار سے کچھ کرنے کی خواہش میں اضافہ ہوا،آسان کام نہیں، ہم سب کو ٹیسٹ کیا جائیگا،مصباح اور وقار یونس نے محنت اور دیانت داری سے کام کیا ہے ، شکر گزار ہوں ،کمنٹری باکس کا آسان عہدہ چھوڑ کر یہاں آنا مشکل تھا، ہمیں اپنی کرکٹ کے ڈائریکشنز کو بدلنے کی ضرورت ہے، کرکٹ بورڈ کی کارکردگی کا انحصار کرکٹ ٹیم پر ہوتا ہے، ہمیں اپنی کوچنگ پر نظر ثانی کرنی ہوگی،جب تک ہماری صلاحیتیں بہتر نہیں ہوں گی، تکنیک درست نہیں ہوں گی ہم بہتر ٹیم نہیں بن سکتے، ہمیں اب اپنی تکنیک کو بہتر بناتے ہوئے چیلنجز سے گزرنے پر بات کرنے کی ضرورت ہے،بچز کا بہت برا حال ہے، اس پر کئی سالوں سے زیادہ بات نہیں کی گئی،

مستقبل میں اس میں بہتری دیکھنے میں آئے گی۔پیر کو نومنتخب چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رمیزراجاعہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس کررہے تھے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں بہت کم کرکٹرز اس بورڈ کے چیئرمین بنے ہیںانہوں نے کہا کہ کمنٹری باکس کا آسان عہدہ چھوڑ کر یہاں آنا مشکل تھا، چاہوں گا کہ کھل کر سب رد عمل دیں تاکہ مجھے اپنے بارے میں معلوم رہے۔ ‘وزیر اعظم نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کیا، اتنے بڑے لیڈر کے اعتماد کے اظہار سے کچھ کرنے کی خواہش میں اضافہ ہوا۔انہوںنے کہاکہ آسان کام نہیں، ہم سب کو ٹیسٹ کیا جائے گا’۔ ‘مصباح الحق اور وقار یونس کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے محنت اور دیانت داری سے کام کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ دنیا میں کہیں بھی سلیکشن پر اتنا بحث نہیں ہوا جتنا یہاں ہوا، چاہتا ہوں کہ سب اس کی حمایت کریں اس ٹیم میں بہت صلاحیت ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان میں 192 فرسٹ کلاس پلیئرز کرکٹ کھیل رہے ہیں، سب کی ریٹینر شپ میں لاکھ روپے کا اضافہ کیا ہے، اس سے نظام میں ایک اطمینان کی صورتحال پیدا ہوگی، کرکٹ چیئرمین کے طور پر سمجھتا ہوں کہ پیسا وہاں لگے جہاں کرکٹرز اور نظام کی بھلائی ہو۔رمیز راجا نے کہا کہ میرے نظریہ واضح ہے، ہمیں اپنی کرکٹ کے ڈائریکشنز کو بدلنے کی ضرورت ہے، اس کے لیے چند طویل المدتی چند کم مدت کے اہداف ہیں جنہیں حاصل کرنا ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کی کارکردگی کا انحصار کرکٹ ٹیم پر ہوتا ہے، ہمیں اپنی کوچنگ پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ جب تک ہماری صلاحیتیں بہتر نہیں ہوں گی، تکنیک درست نہیں ہوں گی ہم بہتر ٹیم نہیں بن سکتے، ہمیں اب اپنی تکنیک کو بہتر بناتے ہوئے چیلنجز سے گزرنے پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بچز کا بہت برا حال ہے، اس پر کئی سالوں سے زیادہ بات نہیں کی گئی، مستقبل میں اس میں بہتری دیکھنے میں آئے گی۔رمیز راجا نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ٹیم کی سلیکشن وغیرہ کے حوالے سے کئی باتیں کی جارہی ہیں، ہمیں نوجوانوں کے ساتھ چانس لینا ہی تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ورلڈ کپ کے لیے بیٹنگ کوچ میتھیو ہیڈن اور باؤلنگ کوچ ورنا فلینڈر کی بطور کوچ خدمات حاصل کرلی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بینک الفلاح نے ان کی فیس ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے، ان کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری ہوئی ہے، جبکہ پی سی بی پچز کیلئے بھی اسپانسرز کی تلاش کر رہی ہے۔انڈر 19 کرکٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ انڈر 19 کا ٹی 20 ورلڈ لیگ کا آئندہ سال منصوبہ بنائیں گے، ہم اب تک انہیں ایسا ماحول نہیں دے رہے تھے کہ ان میں پیشہ ورانہ صلاحیتیں آسکیں۔انہوںنے کہاکہ سابق کرکٹرز انڈر 19 کرکٹ کو بہتر بنانے میں بہتر کردار ادا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ آگے جاکر 3 مہینے کی سمر اور 3 مہینے کی ونٹر لیگ کروائیں گے،

کلبوں کو بہتر بنائیں گے اور کوئی بھی کلب اگر ایک بھی انٹرنیشنل ہیرو ہمیں فراہم کرے گا تو کلب کے اخراجات پی سی بی اٹھائے گا۔رمیز راجا نے کہا کہ میرا کام فیصلہ سازی کرنا ہے، مجھے معلوم ہے کہ یہ بہت مشکل کام ہے، چاہوں گا کہ چیئرمین کی جگہ ٹیم کے کپتان کی دخل اندازی زیادہ ہو اور، پاکستانی ٹیم خوف سے باہر نکلے اور ٹیم کے ہر کھلاڑی اپنی ذمہ داری کو سمجھے۔انہوںنے کہاکہ چاہتا ہوں کہ دنیا میں جب کرکٹ لوگ دیکھیں تو پاکستان کی ٹیم دیکھ کر چینل تبدیل نہ کریں، عوام کو ہر تھوڑے عرصے میں بہتری دیکھنے کو ملے گی۔انہوں نے کہا کہ میں یہاں پر گالیاں کھانے نہیں آیا ہوں، کسی وجہ سے لایا گیا ہے، تجاویز سر آنکھوں پر، ناقدین کو تعمیری جواب دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں