گیس مہنگی

غیر ضروری درآمدات سے معیشت پر جمود طاری ہوجائے گا،میاں زاہد

کراچی (گلف آن لائن) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اگربڑے پیمانے پر غیرضروری درآمدات اور زرعی اشیاء کی درآمد جاری رہی تو معیشت پرجمود طاری ہوجائے گا۔ مہنگائی کی ایک حد ہوتی ہے جس کا نتیجہ بے روزگاری کے بعد مانگ میں کمی کی صورت میں نکلتا ہے کیونکہ عوام اپنی آمدنی کا بڑا حصہ کھانے پینے اور یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی پرلگا نے پرمجبور ہوتے ہیں اس لئے کچھ اورخریدنے کے قابل نہیں رہتے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملک کو ترقی نہیں کرنے دے گا اس لیے اس سے بچنے کے لیے نقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری اور ری اسٹرکچرنگ ضروری ہے، ملکی معیشت کو بچانے کے لئے زراعت پر بھرپورتوجہ دی جائے، اجناس کی سپلائی بڑھائی اور ذخیرہ اندوزی روکی جائے، کیونکہ عالمی منڈی میں اگلے دوسال تک زرعی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے عالمی اداروں نے بہت سے ممالک کی مدد کی جبکہ سپلائی چین کے خلل اورنقل وحمل کے اخراجات میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا اوران تمام عوامل کی وجہ سے اشیائے خوردونوش، کیمیکلز، دھاتوں اورتیل سمیت متعدد اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئیں ہیں۔ بہت سے ممالک میں کرونا وائرس کی تباہ کاریوں میں کمی آنے سے عالمی اقتصادی صورتحال بہتر ہورہی ہے اور طلب بڑھنے سے قیمتیں مذید بڑھ گئی ہیں تاہم اب متمول ممالک غریب ممالک کی امداد میں کمی یا اسے بند کرنے کا سوچ رہے ہیں جس سے پاکستان سمیت ایسے تمام ممالک کی ہچکولے کھاتی معیشت پرجمودطاری ہوجائیگا اورعوام بے روزگاری کاعذاب بھگتیں گے۔

پاکستان سمیت درجنوں ترقی پزیر ممالک کی معیشت کو بچانے کے لئے آئی ایم ایف کا قرضہ ضروری ہے تاہم اس ادارے کی جانب سے وباء سے قبل کی پالیسیوں میں تبدیلی نہ کرنے سے زبردست عالمی بحران جنم لے گا۔ آئی ایم ایف کو چائیے کہ ضرورتمند ممالک کو کوٹے کی بنیاد پرقرضے دینے کے بجائے انکی ضرورت کے بنیاد پر قرضے دے اور کوٹا سسٹم کو اقتصادی سرگرمیوں کی مکمل بحالی تک خیر باد کہہ دے۔ ترقی یافتہ ممالک اپنی معیشت کوبہتر بنانے کے لئے کھربوں ڈالر لگا رہے ہیں جبکہ غریب ممالک کوترقیاتی سرگرمیوں سے بازرکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جومنافقت اورظلم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں