لاہور( گلف آن لائن) پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی چیئر پرسن مسرت جمشید چیمہ نے کہاہے کہ جس شخص پر 25ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کے الزامات ہوں اور اس کی سیاسی زندگی کا دارومدار ان فیصلوں پر ہوتو ایسے شخص کے ہاتھ میں چیئرمین نیب کے تقرر کا اختیار کیسے دیا جا سکتا ہے؟،برطانیہ نے پہلے خودشہباز شریف مفرور ہونہار سپوت سلیمان شہباز کی مشکوک ٹرانزیکشن کی رقم کو منجمد کیا اور بعد میں اسے بحال کر دیاگیا ،شریف خاندان اب ڈرامے ختم کرے اور پائوں پکڑنے کی بجائے پاکستان میں چلنے والے کیسز کی رسیدیں اورثبوت دے ۔
ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ ہم کن مافیاز کے خلاف بر سر پیکار ہیں لیکن انہیں ہر صورت منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ مغرب کا یہ دہرا معیار ہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک سے چوری کے پیسے کو اپنے ملک میں آنے بھی دیتے ہیں اور اسے تحفظ بھی فراہم کرتے ہیں،اب دنیا کو اپنی آنکھیں کھولنا ہوں گی اور کرپٹ عناصر کی ان محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ برطانیہ کے نیشنل کرائم ایجنسی نے خود شہباز شریف کے مفرور ہونہار سپوت سلیمان شہباز کی مشکوک ٹرانزیکشن کی رقم کو منجمد کیا اور بعد میں خود ہی بحال کردیا،یہ کیسے بے حیا ء لوگ ہیں کہ یہ مشکوک بھی قرار پائیں تویہ ان کے لئے فخر کی بات ہوتی ہے اوررقم ریلیز ہونے پر بری ہوگئے ۔
انہوںنے کہاکہ لندن کے ایک نمائندے جو کہ شریف فیملی کے گھر کے آدمی ہیں ان کے ذریعے جھوٹی خبر بریک کروائی گئی کہ شہباز شریف بری ہوگئے ہیں،پھر اسے وٹس ایپ گروپ کے ذریعے پھیلایا گیا ، پھر یہ سجدے میں چلے گئے،اب آپ یہ ڈرامے ختم کر دیں ،منی لانڈرنگ کا کیس پاکستان میں چل رہا ہے ، پائوں پڑنے کی بجائے یہاں رسیدیں اور ثبوت دیں ۔