اسلام آباد (گلف آن لائن)سپریم کورٹ نے ہزارہ برادری ٹارگٹ کلنگ از خود نوٹس میں سیکرٹری داخلہ کو طلب کر لیا۔ جمعرات کو سپریم کورٹ نے ہزارہ برادری ٹارگٹ کلنگ از خود نوٹس میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔دور ان سماعت ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان اور آئی جی بلوچستان عدالت میں پیش ہوئے ۔
آئی جی بلوچستان نے کہاکہ ہزارہ برادری کے اغواء شدہ چاروں لوگ بازیاب ہو چکے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ان لوگوں کو اغواء کس نے کیا تھا، کون انکو لیکر گیا؟ ۔چیف جسٹس نے پولیس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے کیا کام کیا ہے، یہ تو خود واپس آ گئے ہیں۔ دور ان سماعت بازیاب شخص نے کہاکہ ہمارے مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں، ہمارے اکاونٹس منجمد ہیں، ہمیں تنخواہیں نہیں مل رہیں۔بازیاب شخص نے کہاکہ ہمیں شناختی کارڈز کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ نادرہ تعاون کیوں نہیں کر رہا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہم سیکرٹری داخلہ کو طلب کر لیتے ہیں، وقفے کے بعد سیکرٹری داخلہ سے پوچھیں گے کیا ہو رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہزارہ برادری سرکاری ملازم کے ملازم نہیں بلکہ سرکاری ملازم انکے ملازم ہیں