میاں زاہد حسین

مہنگائی تمام سابقہ ریکارڈ توڑ کرعوام کو پیس رہی ہے،میاں زاہد حسین

کراچی (گلف آن لائن) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ مہنگائی تمام سابقہ ریکارڈ توڑ چکی ہے، آٹا، چینی، گوشت، پولٹری، دودھ، گھی اورسبزیوں کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے اس لئے تمام اشیائے خوردونوش کی مارکیٹ میں سپلائی میں اضافہ اور ذخیرہ اندوزی پر پابندی عائد کی جائے تاکہ مقامی منڈی میں انکی قیمت کم ہوجس سے عوام کو ریلیف ملے۔ مہنگائی کے ساتھ ساتھ بجلی کے بلوں میں غیراعلانیہ زبردست اضافہ کی وجہ سے عوام کا معیار زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے اوراب انکی بڑی تعداد غیر معیاری اشیاء کھانے پرمجبور ہوگئے ہے جو زیادتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بے قابو مہنگائی نے عوام کا جینا محال کیا ہوا ہے تودوسری طرف روپے کا تنزل بھی نئے ریکارڈ قائم کررہا ہے جس سے عوام اور کاروباری برادری کے مصائب میں اضافہ ہو رہا ہے۔

مئی میں جو ڈالر 152 روپے میں دستیاب تھا وہ اب 170 میں مل رہا ہے اوراسکی قدرروکنے کے لئے اٹھائے گئے تمام اقدامات لاحاصل ثابت ہوئے ہیں۔ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے گھی، اسٹیل اوربعض دیگر شعبوں کودیا گیا ریلیف بھی ضائع ہوگیا ہے اورعوام کو اسکا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ جبکہ تعمیراتی سامان سمیت متعد اشیاء کی قیمتوں میں روزانہ کی بنیاد پر ردوبدل ہو رہا ہے جس نے کاروباری سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ جبکہ امپورٹرز، ایکسپورٹرز اور کاروباری ادارے پیشگی منصوبہ بندی سے قاصر ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ غیر ضروری درآمدات بند کی جائیں اور پاکستان میں کام کرنے والی غیرملکی کمپنیوں کو ہدایت دی جائے کہ وہ اپنا منافع ایک ماہ کی تاخیر سے بیرون ملک منتقل کریں تاکہ ڈالر کی طلب کم ہو سکے کیونکہ جولائی اور اگست میں غیر ملکی سرمایہ کار تقریباً 396ملین ڈالر ملک سے باہر بھیج چکے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بھی گزشتہ تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں جس سے امپورٹ بل میں مذید اضافہ ہو گا اورگیس کی قیمتیں بھی مسلسل بڑھ رہی ہیں اور تاریخ میں پہلی بار گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے تیل کی قیمت بھی بڑھی ہے ورنہ اس سے قبل گیس کی قیمت ہمیشہ تیل کی قیمت کے تابع ہوتی تھی۔ اوگرا نے اگر جلدگیس کی سپلائی بڑھانے کا فیصلہ نہ کیا تو کرونا وائرس سے متاثر ملکی معیشت کو مذید بڑا دھچکہ لگے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں