لاہور (گلف آن لائن )امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت نیا چیئرمین نیب لانا ہی نہیں چاہتی ، یہی وجہ ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو توسیع دی گئی ہے۔
حکومت نے ملک کو صدارتی آرڈیننس پر چلانا ہے تو قانون ساز اسمبلیوں کی کیا ضرورت ہے۔؟ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ضروری ہے کہ غیر آئینی اقدامات کی نفی کی جائے۔ ماضی میں بھی حکمران اپنے من پسند افراد کو ایسے ہی نوازتے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز کرپشن کے بڑے بڑے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں۔ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پہلے سے بند پاور پلانٹس کو سالانہ 900ارب روپے کی ادائیگیاں تشویش ناک ہیں۔
سینٹ قائمہ کمیٹی میں پاور ڈویژن کے انکشافات نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ کسی خاص کو فائدہ پہنچانے کے لیے پاور پلانٹس کو بلی چڑھایاگیا ہے۔ اس کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ تحریک انصاف کرپشن کے خاتمے کا نعرہ لگا کر بر سر اقتدار آئی تھی ۔
آج اس کے اپنے افراد ہی ٹیکس چوری اور کرپشن کے بڑے بڑے سکینڈلز میں بے نقاب ہورہے ہیں۔ قوم سوال پوچھتی ہے کہ کہاں ہے وہ کرپشن فری پاکستان بنانے کے وعدے جو عوام سے کیے گئے تھے؟ تحریک انصاف کی ناقص کارکردگی نے عوام کو مایوسی کے اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔ نئے پاکستان میں ہر چیز عوام کی پہنچ سے باہر اور موت سستی ہوچکی ہے۔دریں اثناء محمد جاوید قصوری نے بلوچستان میں زلزلہ کی تباہ کاری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی و طبی امداد میں کسی قسم کی کوئی کمی نہ چھوڑی جائے ۔