اسلام آباد (گلف آن لائن)سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں متروکہ وقف املاک کی غیر قانونی فروخت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ اور ڈی جی ایف آئی اے کوکل منگل کو طلب کرلیا جبکہ ۔چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ متروکہ املاک کو بیچنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
پیر کو سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے متروکہ وقف املاک کی غیر قانونی فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو فوری طور پرطلب کیا۔ چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دئیے کہ متروکہ وقف املاک نے اقلیتوں کی تمام جائیدادیں بیچ دیں بورڈ افسران نے اقلیتی پراپرٹیز کو ذاتی ملکیت بنایا ہوا ہے، متروکہ املاک کو بیچنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
وکیل متروکہ املاک وقف نے جائیدادیں فروخت کرنے کااعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اسطرح تو املاک بورڈ کو بنانے کا مقصد ہی فوت ہوگیاجس پر چیف جسٹس نے کہا کہ متروکہ املاک وقف بورڈ اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔کرک مندر ازخودنوٹس نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے TV123 میں سے 23 افراد نے 31 لاکھ 77 ہزار کی رقم ادا کردی ہے۔ عدالت نے کرک مندر کے علاقے میں نکاسی آب کے لیے سیوریج سسٹم فراہم کا بھی حکم دیا۔ دوران سماعت پیٹرن ان چیف ہندو کونسل رمیش کمار نے اپنے اوپر حملے کا بتایا تو عدالت نے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب ہوئے سماعت (آج) منگل تک ملتوی کردی