میاں زاہد حسین

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہورہی ہیں،میاں زاہد حسین

کراچی (گلف آن لائن) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہورہی ہیں مگر پاکستان میں حکومت عوام کو ریلیف نہیں رے رہی ہے بلکہ ان میں مذید اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پرعمل درآمد سے عوام پرمصائب کے پہاڑ ٹوٹ پڑیں گے۔ طلب کی کمی اوررسد میں اضافہ کی توقعات کے سبب عالمی منڈی میں تیل کی قیمت تین ہفتے سے مسلسل کم ہو رہی ہے مگر پاکستان میں اسکی قیمت میں پہلے ہی بے تحاشہ اضافہ کردیا گیا ہے اوراب اوگرا اسکی قیمت میں مذید اضافہ کی سمری تیار کرچکی ہے جوملک وقوم کے مفادات کی خلاف ورزی ہے کیونکہ مہنگائی نے عوام کی قوت خرید کوختم کردیا ہے۔

مزدورکی آمدنی روٹی کی قیمت سے کم ہوچکی ہے اورعوام پرمذید بوجھ ڈالنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ حال ہی میں ڈالرکی قیمت میں تین روپے کے اضافے پرپٹرول کی قیمت میں آٹھ روپے کا اضافہ کیا گیا جوبلا جواز تھا اوراب روپے کے زوال کو بہانہ بنا کرپٹرولیم مصنوعات کومذید مہنگا کیا جا رہا ہے جوناقابل قبول ہے۔ روپیہ خود کمزورنہیں ہوا بلکہ اسے ایک منصوبے کے تحت کمزور کیا گیا ہے جو پالیسی سازوں کا کارنامہ ہے اوراب اسے جوازبنا کرعوام کی زندگی کومذید مشکل بنایا جا رہا ہے جوناقابل قبول ہے۔

میاں زاہد حسین نے مذیدکہا کہ مرکزی بینک کی جانب سے شیڈولڈ بینکوں کی کیش ریزرو کی شرط (سی آر آر) کو پانچ فیصد سے بڑھا کر چھ فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ روپے کے زوال اورمہنگائی پرقابو پایا جاسکے۔ مارکیٹ میں پیسے کی سپلائی بڑھ گئی تھی جسے کم کرنے کے لئے بینک موجودہ طلب کو معتدل کرنے کی کوشش کرے گاجس سے روپے پردباؤ کم ہوجائے گا۔ مگر ساتھ ہی ملکی جی ٹی پی میں کمی اور ڈسکاؤنٹ ریٹ میں اضافہ ہوگا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ مرکزی بینک نے نو سال بعد ایسا فیصلہ کیا ہے جس کے نتیجہ میں بینکنگ سسٹم سے کم از کم ایک سو سترارب روپے نکل جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں