سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائیکورٹ نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں پر نیب انکوائری سے متعلق فریقین سے جواب طلب کرلیا

کراچی(گلف آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں پر نیب انکوائری سے متعلق فریقین سے جواب طلب کرلیا۔جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں بینچ نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں غیر قانونی بھرتیوں پر نیب انکوائری کیخلاف ایم ڈی کی اے کی درخواست پر سماعت کی۔پراسیکیوٹر نیب نے موقف دیا ملیر ڈویلپمنٹ ایک اتھارٹی ہے تحقیقات کے لیے نوٹس بھیجا جاسکتا ہے۔

تفتیشی افسر عدالت میں موجود ہیں تحقیقات جارہی ہیں۔ تفصیلی جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ فاروق ایچ نائیک کہاں ہیں وہ پیش کیوں نہیں ہوئے؟ ہم نے کہا تھا درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق پہلے عدالت کو مطمئن کیا جائے۔ جونیئر وکیل نے موقف دیا کہ فاروق ایچ نائیک شہر میں نہیں ہیں۔ عدالت نے 21 دسمبر کو فریقین سے جواب طلب کرلیا۔ دائر دراخواستگزار میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نیب نے ایم ڈی اے میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام پر 2016 میں انکوائری بند کردی تھی۔

پرانے الزامات پر نیب نے دوبارہ انکوائری کے لیے چار کال اپ نوٹس ارسال کیے ہیں۔ بند انکوائری کو دوبارہ شروع کرنا نیب کی جانب سے ہراساں کرنا ہے۔ ایم ڈی اے میں کرپشن نہیں بلکہ بھرتیوں پر انکوائری شروع کی گئی ہے۔ انکوائری کسی افسران کیخلاف ذاتی حیثیت میں بلکہ ایم ڈی اے کیخلاف شروع کی گئی ہے۔ نیب کو ایم ڈی اے کیخلاف کارروائی سے روکا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں