لاہور (گلف آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے مسابقتی کمیشن بنچ کی تشکیل کیخلاف شریف خاندان،جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کی درخواستوں پر سماعت 10 روز کے لیے ملتوی کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ فاضل عدالت نے مسابقتی کمیشن کی جانب سے بھجواے گئے شوکاز نوٹس پر عملدرآمد معطل کرنے کے حکم امتناعی میں بھی توسیع کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے شریف خاندان،جہانگیر ترین اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کی ملوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیاگیا کہ ملوں کے معاملات دیکھنے کے لیے حکومت ممبران تقرر کرتی ہے، مسابقتی کمیشن ایکٹ 2010 کے تحت بنچ کے ممبران کی تعداد 5 سے زیادہ اور 7 تک ہونا ضروری ہے، مسابقتی کمیشن کے ممبران کی تعداد صرف 4 ہے ، معزز بنچ نے ان کو شوکاز دے دیا جس کا اسے اختیار نہیںتھا، جب تک بنچ کی تشکیل نہیں ہو جاتی بنچ کام نہیں کر سکتا۔
استدعاہے کہ عدالت بنچ کی مکمل تشکیل تک بھجواے گئے شوکاز نوٹس پر عملدرآمد معطل کرے اور حکومت کو بنچ کی تعداد پوری کرنے کا حکم دے۔